126

نواز شریف کا ملک دشمن ایجنڈا

“نواز شریف کا ملک دشمن ایجنڈا”

تحریر: پیر زادہ عبدالاحد خان

نواز شریف لندن میں بیٹھ کر جو کچھ کر رہے ہیں وہ دشمنوں کی ایما پر کر رہے ہیں، وہ وہاں بیٹھ کر ہرصورت اپنی جائیداد بچانا چاہتے ہیں، میر جعفر اور میر صادق نے بھی غداری کی تھی، نواز شریف بھی وہی غداری کررہے ہیں جو بانی متحدہ نے کی ان دونوں میں کوئی فرق نہیں، نریندر مودی ہو، حمد اللہ محب ہو یا امر اللہ صالح ہر پاکستان دشمن نواز شریف کا قریبی دوست ہے،

نواز شریف کی لندن میں پاکستان دشمن کے ساتھ ملاقات

مودی اور جندال سے قربت، مودی اور اسرائیل سے مل کر عمران خان کے فون ہیک کرنے کی کوشش، انڈیا میں بیٹھ کر پاکستانی فوج کے خلاف ہرزہ سرائی، ڈان لیکس اور یہ تازہ ڈویلپمنٹ ریاست پاکستان کو گندی گالی دینے والے شخص سے ملاقات، کیا ان سب سے واضح نہیں ہو جاتا کہ نواز شریف کا ایجنڈا کیا ہے؟
نواز شریف کی افغانستان میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سب سے بڑے حلیف حمد اللہ محب سے ملاقات ایسی ہی کارروائی کی مثال ہے
پاکستان، افغانستان اور انڈین میڈیا میں چلنے والی چند رپورٹس کے مطابق رواں برس مئی میں افغانستان کے سکیورٹی ایڈوائزر حمد اللہ محب افغانستان کے صوبے ننگرہار میں ایک خطاب کے دوران پاکستان پر طالبان کی مدد کے الزامات عائد کرتے ہوئے انتہائی نامناسب الفاظ استعمال کیے اور پاکستان کو ’بروتھل ہاؤس (چکلے)‘ سے تشبیہ دی تھی، جس کے بعد پاکستان نے افغانستان کی حکومت کو پیغام دیا تھا کہ پاکستان سکیورٹی ایڈوائزر کے ساتھ کسی قسم کا سرکاری رابطہ نہیں رکھے گا۔

نواز شریف اور ہندوستانی وزیراعظم نریندرا مودی

حمد اللہ کے بیان پر ردعِمل دیتے ہوئے 5 جون کو ملتان میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا ’عمران خان اور جنرل قمر جاوید باجوہ امن کا پیغام لے کر افغانستان جاتے ہیں اور تم پاکستان کو چکلے سے تشبیہ دیتے ہو؟ آپ کو شرم آنی چاہیے۔ ان الفاظ پر تمھیں ندامت ہونی چاہیے۔‘

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا ’کان کھول کر سن لو اگر تم نے یہ زبان درازی بند نہ کی تو کوئی باضمیر پاکستانی نہ تم ہاتھ ملائے گا نہ تم سے گفتگو کرے گا۔‘ اور حال ہی میں ردعمل دیتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’نواز شریف جو گیم کھیل رہے ہیں وہ بہت خطرناک ہے، یہی الطاف حسین نے کیا، میں واضح طور پر کہتا ہوں کہ ان کے پیچھے 100 فیصد انڈیا ہے اور وہ ان کی پوری مدد کر رہا ہے، پاکستان کی فوج کمزور کرنے پر دلچسپی ہمارے دشمنوں کی ہے۔‘
گورنمنٹ آف پاکستان کی طرف سے نواز شریف کو باہر بھیجنا خطرناک تھا کیونکہ ایسے لوگ عالمی سازشوں میں مددگار بن جاتے ہیں۔

“‏کچھ فیصلہ تو ہو کہ کدھر جانا چاہئے
پانی کو اب تو سر سے گزر جانا چاہئے

تہمت لگا کے ماں پہ جو دشمن سے داد لے
ایسے سخن فروش کو “مر” جانا چاہئے__! ”

Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں