بھاگتے چور کی لنگوٹی ہی سہی
ویب ڈیسک (9نیوز) اسلام آباد
پچھلے دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی وزیراعظم سے ٹیلیفونک کال پر گفتگو کی تھی۔ کچھ زرائع کا دعوٰی تھا کہ امریکہ اب چونکہ ساؤتھ چائنہ سمندر میں چین کے خلاف جنگ کا ماحول گرم کرنے جا رہا ھے اس لیے امریکہ چین کے خلاف پاکستان سے تعاون کا طلب گار ھے۔ اور اسی ضرورت کے تحت وزیراعظم پاکستان عمران خان سے کال پر بات کی گئی ھے۔
جب کہ کل ایک اور زریعے سے نیا انکشاف ھوا ھے کہ ٹرمپ نے عمران خان کو کال اس لیے کی تھی کہ افغانستان میں محصور امریکی فوجیوں کو تو ھوائی جھازوں کے زریعے جرمنی لے جا رہا ھے اور وہاں سے آگے شاید امریکہ لے جائے گا۔۔۔
لیکن افغانستان میں موجود دنیا کے جدید ترین ڈرونز، بیلسٹک میزائل، جنگی جہاز، ہیلی کاپٹرز، ٹینکس کمیونیکیشن سسٹمز، جدید ترین ریڈار سسٹمز، وغیرہ سمیت اتنے سارے اور ہیوی سازوسامان کو بذریعہ ھوائی جھاز لے جانا ناممکن ھے۔ لہذا امریکہ کو یہ تمام سازوسامان بذریعہ سمندر امریکہ لے جانے کیلیے گوادر بندرگاہ تک پاکستان زمینی راستے فراھم کرے۔۔۔
عمران خان نے امریکہ کے اس مطالبے کو یہ کہہ کر رد کر دیا کہ ھماری تمام افواج اس وقت کرونا کے باعث لاک ڈاؤن کو یقینی بنانے میں مصروف ھیں لہذا ھم آپ کو پاکستانی زمینی راستے اور ان راستوں سے سامان گزارنے کیلیے سکیورٹی فراھم نہیں کر سکتے۔ اب امریکہ کا جنگی سامان امریکہ کیلیے درد سر بن چکا ھے۔۔۔
امریکہ خود جو سامانِ حرب استعمال کرتا ھے وہ دنیا میں کسی ملک کو بھی نہیں دیتا بلکہ دنیا کو اس کی سیکنڈ یا تھرڈ کاپی دیتا ھے۔ اب امریکہ اتنا زیادہ گولہ بارود میزائلز اور قیمتی ترین ڈرونز وغیرہ افغانستان کے اندر تباہ بھی نہیں کر سکتا۔ افغان طالبان کو بھی نہیں دینا چاھتا. امریکہ کو راستہ لازماً چاھئیے۔ کیونکہ افغانستان میں ایک ہی جگہ بچی تھی کابل اب اس پر بھی طالبان کی یلغار جاری ھے۔۔۔
ان حالات میں امریکی افواج بھیگی بلی بن کر چند کیمپوں میں چھپی بیٹھی ھیں اور افغانستان سے نکلنے کا انتظار کر رہی ھیں. ان حالات میں جنگی سامان کو ٹھکانے لگانا یا واپس لے جانا امریکہ کیلیے ایک نیا چیلنج بن چکا ھے. ویسے بھی ھوائی راستے سے یہ سارا سامان واپس لے جانے میں امریکہ کا بہت زیادہ سرمایہ خرچ ھو گا۔ اور امریکی معیشت پہلے ہی دبڑدوس ھو چکی ھے۔۔۔
اب امریکہ ھو سکتا ھے چار و ناچار یہ سب ساز و سامان یہی چھوڑ جانے اور کسی ملک سے اس سب کا سودا کرنے کا تلخ فیصلہ کر ہی لے۔ میرا تو خیال ھے کہ پاکستان کو اب بھاگتے چور کی لنگوٹی کیلیے کوئی چال چلنی چاھئیے۔ تاکہ امریکہ بہادر اب بھاگتے بھاگتے اتنا سارا سامانِ حرب پاکستان کو سستے داموں دے ہی جائے. کیا خیال ھے پیارے ھم وطنو کوشش کرنے میں کیا حرج ھے۔۔۔؟