340

باپ ایک بیٹی کے لئے شجر سایہ دار

باپ ایک بیٹی کے لئے شجر سایہ دار

تحریر: امل فاطمہ

کہا جاتا ہے کہ ماں کے قدموں میں جنت ہے اور باپ اس جنت کی چابی لیکن وہ کیسا باپ ہے جو اپنی بیٹیوں پہ ظلم کرتا ہے؟
بیٹی تو رحمت ہے اور اور آج کل کے معاشرے میں کچھ باپ بیٹی ہونے پہ ظالم بن جاتے ہیں ہمارے پیارے نبی کریم ﷺ نے تو جاہلیت ختم کی تھی لیکن آج پھر کچھ لوگ جاہلت کے دور میں چلے گے ہیں.
*رسول اللہﷺ کا فرمان ہے کہ جن کے ہاں تین بیٹیاں ہوں والدین ان کی اچھی تربیت کے ساتھ شادی کرا دیں تو ان والدین پر جنت واجب ہے*
اور جو باپ رحمت کی قدر ہی نہ کرے؟ جو باپ اپنی ہی بیٹی پہ لوگوں کی باتوں کی وجہ سے بیغر تحقیق کے ظلم کرے؟ کیا اس کو باپ کہنا جائز ہے؟ بیٹی ہو تو مان ہوتا ہے کہ اسکا باپ, بھائی اسکی حفاظت کرتے ہیں لیکن جو اسکا باپ اور بھائی ہی اس پہ ظلم کرے؟ اسکی کیا سزا ہو؟ لکھنے کو تو بہت دل کر رہا لیکن الفاظ نہیں
باپ جو کہ محافظ ہوتا ہے۔ اپنے بچوں کو ہر آفت سے بچاتا ہے۔ اپنی اولاد کے لئے شجر سایہ دار ہوتا ہے
معصوم پرندے کو بھی اپنے بچے اتنے پیارے ہیں کہ وہ بے غرض انہیں کھلاتے پلاتے ہیں۔ ان کو ہر آفت و بلا سے بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔ ہمارے ننھے بچوں کو کوئی ہاتھ لگائے تو کمزور ہوتے ہوئے بھی ان کا دفاع کرتے ہیں، لیکن یہ کیسا اشرف المخلوقات ہے جسے اللہ نے تمام مخلوق میں شرف و عزت سے نوازا ہے۔ اپنی اولاد کے لئے اتنا سفاک ہو سکتا ہے اور خاص طور پر بیٹی کے لئے جو باپ کو اپنا محافظ و گارڈ سمجھتی ہے۔ اسے باپ کے ہونے سے تحفظ کا احساس ہوتا ہے۔ بیٹی کو لگتا ہے کہ باپ جیسی عظیم ہستی کے ہوتے ہوئے کوئی اس کی طرف بری آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔ باپ ایک بیٹی کے لئے شجر سایہ دار ہوتا ہے۔ جس کا سایہ اسے زمانے کی تپش اور گرمی سے بچا کر راحت دلاتا ہے۔ لیکن یہ کیسا باپ ہے؟
بس دعا ہے کہ اللہ عزوجل بیٹیوں کی رحمت کی قدر کرنے کی توفیق دے بیٹی کو بوجھ سمجھ کر نہیں بلکہ رحمت سمجھ کر پالے اسکا اجر آپکو آخرت میں ملے گا.

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں