“سیاحت اور پاکستان کامستقبل”

دنیا کے لوگ اپنے کام کاج سے فرصت کے لمحات نکال کر فیملیز یا دوستوں یاروں کے ساتھ سیروتفریح کا رخ کرتے ہیں. الحمد للہ پاکستان بھی ان چند ممالک کی لسٹ میں شامل ہے جہاں قدرتی خوبصورت پہاڑ، بے پناہ دیدنی ہریالی، قراقرم کی بل کھاتی سڑکیں، ہنزہ اور گلگت کی خوبصورت وادیاں، ناران کاغان جیسے اونچے پہاڑوں کی ویلیاں، بلوچستان جیسے خوبصورت علاقے، پنجاب جیسے تاریخ کے جھروکے میں ڈال دینے والی عمارات اور سندھ جیسی تاریخی ثقافت میسر ہے. آج دنیا بھر کے سیاح کا مرکز پاکستان ہے. سالانہ لاکھوں سیاح پاکستان کے ان خوبصورت علاقوں کا رخ کرتے ہیں. دنیا کے بہت سے ممالک کے جی ڈی پی کا بہت سارا حصہ سیاحت سے حاصل ہے اور فارن ڈائریکٹ انویسمنٹ بھی سیاحت کی وجہ سے حا صل ہے. پاکستان میں سیاحت کا بہت پوٹینشل موجود ہے مگر بدقسمتی سے آج سے پہلے کسی گورنمنٹ یا ادارے نے اس طرف توجہ نہ کی. پاکستان میں سیاحت کے فروغ کے لیے پرامن راستے،پکی سڑکیں، ہوٹل اور رہنے کے بہترین انتظامات کی ضرورت ہے. عوام اپنی مدد آپ اور لوکل گورنمنٹ سیاحت کے فروغ کے لیے بہت سنجیدہ ہے اور متعدد اقدامات کر رہی ہے مگر اگر دنیا کو اپنی طرف متوجہ کرنا ہے تو ہمیں اپنے رویے پر نظرثانی کرنا ہوگی.
صفائی کے ناقص اقدامات، جگہ جگہ کوڑا کرکٹ پھینکنا ہماری قوم کا وطیرہ ہے. ہمیں دنیا کو پاکستان کا مثبت چہرہ دکھانے کی ضرورت ہے. سیاحوں کے ساتھ اچھے انداز سے پیش آنا، مشکل راستوں میں رہنمائی کرنا اور اپنی ثقافت کے مطابق انکا خیال رکھنا ہماری زمہ داری ہے. پاکستانی گورنمنٹ کو سیاحت کے فروغ کے لیے خطیر رقم لگانے کی ضرورت ہے اور انٹرنیشنل لیول پر سہولیات دینا ہوگی. سیاحتی ویزہ کے اجراء میں آثانی کرنا ہوگی جس سے غیر ملکی سیاح آسانی سے آجا سکیں. پاکستانی سیاحت کو دہشت گردی نے بہت متاثر کیا ہے اور لاکھوں لوگ بے روزگاری کا شکار ہوئے. آج پاکستان کو دہشتگردی سے نجات ملی جس میں پاکستان کے آرم فورسز نے بہت جانی قربانیاں دیں ہے. بحیثیت ایک قوم آج ہمیں پاکستان کے روشن مستقبل کی خاطر اپنے سیاحتی علاقوں کو مزید خوبصورت اور پرامن بنانا چاہیے، سوشل میڈیا پر اپنے خوبصورت علاقوں کی تشہیر کرنا چاہیے پھر دیکھنا حضرت لوگ تھائیلینڈ اور دبئی سیر کے لیے نہیں بلکہ پاکستان کا ہی رخ کریں گے.