ضلع میں مردوں میں ہم جنس سے جنسی تعلقات کا رجحان خطرناک صورتحال اختیار کر گیا
حافظ آباد (بیورو چیف/9 نیوز)ضلع بھر میں قوم لوط علیہ السلام کے زمانے کے گناہ کبیرہ نے خطرناک صورتحال اختیار کر لی بچوں سے لے کر بیس سے پچیس سال تک کی عمر کے لڑکوں کے ساتھ دوستیاں اور جنسی تعلق نے باقاعدہ فیشن اور فخر کا درجہ حاصل کر لیا ۔
گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرنے والے اللہ تعالیٰ کے احکامات کی خلاف ورزی تو کر رہے ہوتے ہیں مگر معاشرتی اعتبار سے بجاے شرمندگی کے الٹا فخر محسوس کرنے لگے ہیں یہ ایک ایسا گناہ کبیرہ ہے جو اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کا سبب تو بنتا ہے ساتھ ہی ساتھ بہت سی معاشرتی برائیوں کو جنم دینے کے ساتھ ساتھ ایڈز جیسی خطر ناک بیماریوں کا سبب بھی بن رہا ہے ضرورت اس امر کی ہے کہ ضلع میں اس برائی کے تدارک کے لیے سرکاری سطح اسکول کالجز دفاتر مدارس میں اسلام کی روشنی اور میڈیکل ریسرچ سے ثابت شدہ نقصانات کے متعلق بتا کر اس گناہ کبیرہ پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
اس کے علاوہ اس گناہ کا زبردستی ارتکاب کرنے والوں کو سخت سے سخت قانونی سزا دے کر بھی اس جرم کی حوصلہ شکنی کی جا سکتی ہے بد قسمتی سے ہمارے تعلیمی اداروں میں سلیبس سے ہٹ کر بچوں کو اس طرز کی معاشرتی برائیوں اور اللہ تعالیٰ کی ناپسندیدہ چیزوں کے متعلق کچھ نہیں پڑھایا جاتا اس معاملے کو اگر مزید جوں کا توں چھوڑ دیا گیا تو آے دن بچوں کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتیوں کے واقعات اور نوجوان میں لڑائی جھگڑوں اور قتل و غارت کا سلسلہ اور زیادہ سنگین صورتحال اختیار کر جاے گا۔