پمز ڈین سمیت ہسپتال انتظامیہ کی نا اہلی عروج پر،
ویب ڈیسک (9نیوز) اپنی نا اہلی سے 15 پوسٹ گریجویٹ ٹرینزز کا مستقبل داؤ پر لگا دیا
ایک سال سے ڈرماٹالوجی کے سپروائزر کی سیٹ خالی ہونے وجہ سے ٹرینی طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا جنکا تا حال کوئی پرسان حال نہیں جو اب پمز کے ڈین سمیت ہسپتال انتظامیہ اپنی ناکامی پر آنکھیں چرا رہی ہے
پوسٹ گریجویٹ ٹرینزز نے اسی ایک سال کے دورانیہ میں کرونا جیسی مہلک وبا کے دوران ایمرجنسی سروسز میں دن رات ڈیوٹیز بھی سر انجام دیں
ٹرینزز کی ہسپتال میں حاضری کا منہ بولتا ثبوت ڈیوٹی روسٹر ہے جس پر روزانہ کی بنیاد پر شفٹ وائز ڈیوٹیز کا اندراج کیا جاتا ہے
پمز ڈین سمیت ہسپتال انتظامیہ کی نا اہلی کی وجہ سے پچھلے ایک سال سے ڈرماٹالوجی کا سپروائزر کا تعینات نہ ہو سکا جس کے باعث ٹرینی طلباء کو CPSP کی جانب سے ایک سال کی ٹریننگ منسوخی کا نوٹیفیکیشن مل گیا ہے
پریشان حال ٹرینی طلباء کا آخری آپشن کے طور پر قانونی فورم سے رابطہ کرکے ہسپتال انتظامیہ کے خلاف قانونی کاروائی پر غور
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن نے بھی پریشان حال ٹرینی طلباء کا ساتھ دینے کا اعلان کر دیا ہے اور ہسپتال انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہےکے طلباء کے جائز مطالبات فوراً تسلیم کیے جائیں
ینگ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کا پوسٹ گریجویٹ ٹرینزز کے ساتھ مل کر ڈینز پمز ہسپتال کے قانونی چارہ جوئی سمیت تمام آپشنز میں ساتھ دینے کا فیصلہ
پوسٹ گریجویٹ ٹرینزز کا مطالبات نہ مانے جانے پر اگلے مرحلے میں احتجاج کا دائرہ کار وسیع کرتے ہوئے پمز کے ڈین کے خلاف کورٹ میں رٹ کے علاؤہ او پی ڈی کا بائیکاٹ کرنے پر بھی سنجیدگی سے غور
ٹرینی طلباء کی تربیت کے لئے نیفرالوجی اور پلمونالوجی کے شعبہ جات میں بھی تاحال کوئی سپروائزر تعینات نہ ہیں جو کہ پمز جیسے پاکستان کے نمبر ون ہسپتال کی کارکردگی اور ساکھ پر سوالیہ نشان ہے
پوسٹ گریجویٹ ٹرینزز کا اپنے مستقبل اور قومی وسائل کے ضیاع سے بچانے کے لئے وزیر داخلہ شیخ رشید اور وزیراعظم عمران خان سے نوٹس لینے کا مطالبہ