کیا آنے والے وقت میں مشینیں انسانوں کی جگہ لیں گی!

سائنس، بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ دنیا کا چوتھا بڑا صنعتی انقلاب آنے والا ہے۔ بہت جلد ایسی ذہیں مشینیں تیار کرلی جائیں گی جو انسانوں کا ہر کام کرسکتی ہیں۔ لیکن اس صنعتی انقلاب سے ایک بڑا نقصان ہوگا، کیونکہ اس سے تمام بڑے پیمانے پر لوگ بیروزگار ہو جائینگے ۔ آبادی بڑھنے سے روزگار کم ہوجانے کا اندیشہ پوری دنیا کو اپنی فکر میں لپیٹ رہا ہے۔ لیکن اس کا جواب فی الحال تو نہیں کہ واقعی مشینیں انسانوں کی جگہ لے لیں گی۔ اس کا جواب حاصل کرنے کیلئے آکسفورڈ یونیورسٹی فیوچر آف ہیومینٹی انسٹیٹوٹ نے پوری دنیا کے 352 سائنسدانوں کی مدد سے تحقیق کی۔
آکسفورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر گریسی اور اسکی ٹیم نے ایک گراف تیار کیا۔ جس کے ذریعے یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ انسانوں کا کام کب اور کونسی مشین کے حوالے کیا جائے گا۔
ریسرچ کے مطابق اس بات کی پچاس فیصد امید ہے کہ آنے والے سوا سو سال میں انسانوں کا ہر کام مشینوں کے حوالے ہوگا۔ گریسی کا کہنا ہے کہ اس ریسرچ میں سب سے زیادہ حیرت انگیز بات یہ سامنے آئی کہ مشینیں اتنی تیزی سے بہتر نتائج نہیں دے رہی، جتنے سائنسدان دعوٰی کررہے ہیں۔
مشینوں کے دور آنے میں کافی وقت لگے گا۔ آخر میں اس ریسرچ کا نتیجہ کیا بولتا ہے!
اس سروے کے مطابق 2021ع تک ایسی مشینیں تیار ہوسکیں گی جو کپڑے دھو کر ، سکھا کر دے سکتی ہیں۔ مطلب آپ اگر لانڈری میں کام کر رہے ہیں تو کیا اس کا یہ مطلب ہوا آپ کی نوکری خطرے میں ہے ؟
نہیں، ایسی مشینیں آج بھی موجود ہیں جو کپڑے دھو کر سکھا کر دے سکتی ہیں۔ سرجری کا کام 25 سے 50 سال کے بیچ مشینوں کے حوالے کیا جاسکتا ہے۔ جب کے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کا کام مکمل طور پر مشینوں کے حوالے کرنے میں تقریباً 75 سے 100 سال لگ سکتے ہیں۔
برطانیہ کے برمنگھم یونیورسٹی کا جیریمی وائیٹ کہتا ہے کہ مشینوں کے حوالے سے ایسے اندازوں پر زیادہ یقین نہیں کیا جاسکتا۔
تحریر: اقراء موسٰی