492

پاکستان کے خوبصورت شہروں کے ناموں کی وجہ تسمیہ


تحریر: طاہر علی
پشاور
اسلامی جمہوریہ پاکستان کی تاریخ 14 اگست 1947 کو شروع ہوئی جب ملک تحریک پاکستان اور تقسیم ہند کے نتیجے میں برطانوی دولت مشترکہ کے اندر پاکستان کے تسلط کی شکل میں ایک آزاد قوم بن گیا۔ 1956 کے آئین نے پاکستان کو ایک اسلامی جمہوری ملک بنایا۔ پاکستان کے چاروں صوبے اپنے قدیم رسم و رواج اور خوبصورت روایات پر مشتمل ایک حسین امتزاج پیدا کرتے ہیں۔ پاکستان کے ہر شہر کی اپنی الگ ثقافت اور روایات ہیں جو کچھ ان شہروں کے ناموں سے بھی واضح ہوتا ہے۔
آٸیے آج جانتے ہیں کہ پاکستان کے شہروں کے نام کی وجہ سے پڑے۔
” *پشاور* ”
پیشہ ور لوگوں کی نسبت سے اس کا نام پشاور پڑگیا۔ایک اور روایت کے مطابق محمود غزنوی نے اسے یہ نام دیا

” *راولپنڈی*”
یہ شہر روال قوم کا گھر تھا۔ چوہدری جھنڈے خان روال نے پندرہویں صدی میں باقاعدہ اس کی بنیاد رکھی۔

“*کراچی* ”
تقریبا 220 سال پہلے یہ ماہی گیروں کی بستی تھی۔کلاچو نامی بلوچ کے نام پر اس کا نام کلاچی پڑ گیا۔پھر آہستہ آہستہ کراچی بن گیا ۔
1925ء میں اسے شہر کی حیثیت دی گئی۔ 1947ء سے 1959ء تک یہ پاکستان کا دارالحکومت رہا۔

*ٹوبہ ٹیک سنگھ*
اس شہر کا نام ایک سکھ ” ٹیکو سنگھ” کے نام پہ ہے۔” ٹوبہ” تالاب کو کہتے ہیں۔ ٹیکو سنگھ شہر کے ریلوے اسٹیشن کے پاس ایک درخت کے نیچے بیٹھا رہتا تھا۔ اور ٹوبہ یعنی تالاب سے پانی بھر کر اپنے پاس رکھتا تھا۔اور اسٹیشن آنے والے مسافروں کو پانی پلایا کرتا تھا ۔ سعادت حسن منٹو کا شہر آفاق افسانہ”ٹوبہ ٹیک سنگھ” بھی اسی شہر سے منسوب ہے۔

” *حیدرآباد*”
اس کا پرانا نام نیرون کوٹ تھا۔ کلہوڑوں نے اسے حضرت علی کے نام سے منسوب کرکے اس کا نام حیدر آباد رکھ دیا ۔ اس کی بنیاد غلام کلہوڑا نے 1768ء میں رکھی ۔ 1843ء نے انگریزوں نے شہر پر قبضہ کرلیا۔ اسے 1935ء میں ضلع کا درجہ ملا۔

” *سرگودھا*”
یہ سر اور گودھا سے مل کر بنا ہے۔ ہندی میں” سر “تالاب کو کہتے ہیں۔ گودھا ایک فقیر کا نام تھا۔ جو تالاب کے کنارے رہتا تھا۔ اس لیے اس کا نام گودھے والا سر بن گیا۔ بعد میں سرگودھا کہلایا۔ 1903ء میں باقاعدہ آباد ہوا۔

” *کوئٹہ*”
لفظ کوئٹہ “کواٹا ” سے بنا ہے۔جس کے معنی قلعے کے ہیں۔ بگڑتے بگڑتے یہ کواٹا سے کوئٹہ بن گیا۔

” *بہاولپور*”
نواب بہاول جان کا آباد کردہ شہر جو انہی کے نام پر بہاولپور کہلایا۔ مدت تک یہ ریاست بہاولپور کا صدر مقام رہا۔ پاکستان کے ساتھ الحاق کرنے والی یہ پہلی ریاست تھی۔ ون یونٹ کے قیام تک یہاں عباسی خاندان کی حکومت تھی۔

” *ملتان*”
کہا جاتا ہے کہ اس شہر کی تاریخ 4 ہزار سال قدیم ہے۔ البیرونی کے مطابق اسے ہزاروں سال پہلے آخری کرت سگیا کے زمانے میں آباد کیا گیا ۔ اس کا ابتدائی نام “کیساپور ” بتایا جاتا ہے۔

*فیصل آباد*
اسے ایک انگریز سر جیمز لائل (گورنر پنجاب) نے آباد کیا۔ اس کے نام پر اس شہر کا نام لائل پور تھا۔ بعدازاں عظیم سعودی فرما روا شاہ فیصل شہید کے نام سے موسوم کر دیا گیا۔

” *ساہیوال* ”
یہ شہر ساہی قوم کا مسکن تھا۔ اس لیے ساہی وال کہلایا۔ انگریز دور میں پنجاب کے انگریز گورنر منٹگمری کے نام پر” منٹگمری” کہلایا۔ نومبر 1966ء صدر ایوب خان نے عوام کے مطالبے پر اس کا پرانا نام یعنی ساہیوال بحال کر دیا۔

*رحیم یار خان*
بہاولپور کے عباسیہ خاندان کے ایک فرد نواب رحیم یار خان کے نام پر یہ شہر آباد کیا گیا۔

” *ہڑپہ* ”
یہ دنیا کے قدیم ترین شہر کا اعزاز رکھنے والا شہر ہے۔ ہڑپہ ساہیوال سے 12 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ موہنجوداڑو کا ہم عنصر شہر ہے۔ جو 5 ہزار سال قبل اچانک ختم ہوگیا۔ رگ وید کے قدیم منتروں میں اس کا نام ” ہری روپا” لکھا گیا ہے۔ زمانے کے چال نے “ہری روپا” کو ہڑپہ بنا دیا۔

*بہاول نگر*
ماضی میں ریاست بہاولپور کا ضلع تھا۔ نواب سر صادق محمد خاں عباسی خامس پنجم کے مورث اعلی کے نام پر بہاول نگر نام رکھا گیا۔

*ڈیرہ غازی خان*
پاکستان کا یہ شہر اس حوالے سے خصوصیت کا حامل ہے کہ اس کی سرحد چاروں صوبوں سے ملتی ہیں۔

*مظفر گڑھ*
والئی ملتان نواب مظفر خان کا آباد کردہ شہر ۔ 1880ء تک اس کا نام “خان گڑھ ” رہا۔ انگریز حکومت نے اسے مظفر گڑھ کا نام دیا۔

*میانوالی*
ایک صوفی بزرگ میاں علی کے نام سے موسوم شہر ” میانوالی” سولہویں صدی میں آباد کیا گیا تھا

*جھنگ*
یہ شہر کبھی چند جھونپڑیوں پر مشتمل تھا۔ اس شہر کی ابتداء صدیوں پہلے راجا سراجا سیال نے رکھی تھی۔ اور یوں یہ علاقہ “جھنگی سیال ” کہلایا۔ جو وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ جھنگ سیال بن گیا ۔ اور پھر صرف جھنگ رہ گیا۔

*ٹیکسلا*
گندھارا تہذیب کا مرکز۔ اس کا شمار بھی دنیا کے قدیم ترین شہروں میں ہوتا ہے۔ یہ راولپنڈی سے 22 میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ 326 قبل مسیح میں یہاں سکندر اعظم کا قبضہ ہوا تھا۔

*شیخوپورہ*
مغل حکمران نورالدین سلیم جہانگیر کے حوالے سے آباد کیے جانے والا شہر۔ اکبر اپنے چہیتے بیٹے کو پیار سے “شیخو” کہہ کر پکارتا تھا۔ اور اسی کہ نام سے شیخوپورہ کہلایا۔

*سیالکوٹ*
2 ہزار سال قبل مسیح میں راجا سلکوٹ نے اس شہر کی بنیاد رکھی۔ برطانوی عہد میں اس کا نام سیالکوٹ رکھا گیا۔

*گوجرانوالہ*
ایک جاٹ سانہی خان نے اسے 1365ء میں آباد کیا اور اس کا نام “خان پور” رکھا۔ بعدازاں امرتسر سے آکر یہاں آباد ہونے والے گوجروں نے اس کا نام بدل کر گوجرانوالہ رکھ دیا۔

*اسلام آباد*
1959ء میں مرکزی دارالحکومت کا علاقہ قرار پایا۔ اس کا نام مسلمانان پاکستان کے مذہب اسلام کہ نام پر اسلام آباد رکھا گیا۔
اللہ تعالی سے دعا ہے کہ اللہ عزوجل میرے ملک کو سدا شاد و آباد رکھے آمین۔

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں