پاکستان میں کرونا کے رویئے میں شدت کم، طبی ماہرین نے خوشخبری سنادی
پاکستان میں کرونا کے رویئے میں اب شدت کم ہوتی جارہی ہے۔ طبی ماہرین نے انکشاف کردیا۔ نیشنل انسٹیٹوٹ آف بلڈ ڈیزیز کے سربراہ پروفیسر طاہرشمسی کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کرونا سے صحت یاب ہونے والے افراد کے پلازمہ میں کووڈ 19 ری ایکٹیو نہیں ہورہا، کرونا کا دوبارہ فعال نہ ہونا ایک بڑی خوشخبری ہے۔

ڈاکٹرطاہرشمسی نے بتایا کہ دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے والے کووڈ19 نے جنوبی ایشائی ممالک کے لوگوں کو سب سے کم متاثرکیا ہے، جنوبی ایشیا میں ڈیرھ ارب کی آبادی میں وائرس نے اکتیس ہزار افراد کو متاثرکیا جبکہ شرح اموات بھی دو فیصد رہی ہے، امریکا سمیت یورپی ممالک میں کرونا وائرس کے وار مسلسل جاری ہیں۔
ڈاکٹر طاہر شمسی کا کہنا تھا کہ مستقبل میں بھی کرونا کے ساتھ احتیاط سے زندگی گزارنا ہوگی کووڈ19 کی وجہ سے دنیا بھر میں طرز زندگی میں بتدریج تبدیلی آرہی ہے، اسلیے یقینی طورپر کہا جاسکتا ہے کہ نئی دنیا سماجی رابطوں سے دوری پرمنسلک ہوگی۔
دوسری جانب انفیکیشن کنٹرول سوسائٹی کے صدر اورمائیکروبیالوجسٹ پروفیسر رفیق خانانی اورعیسی لیب کے سربراہ پروفیسر فرحان عیسی نے کہاکہ کووڈ19 دنیا بھر کی جغرافیائی سرحدوں کو عبور کرتے ہوئے مزید تباہ کاریوں کی جانب بڑھ رہا ہے، یہ وائرس خاموشی سے ہزاروں صحت مند افراد کواپنا نشانہ بنارہا ہے۔
ان ماہرین نے کہا کہ پاکستان میں کرونا کے پھیلاؤ کو دو ماہ مکمل ہوچکے ہیں، اس دوران کرونا کے کم ٹیسٹ کیے گئے تاکہ کم نتائج پیش کیے جاسکیں، جبکہ پاکستان نے دوسرے ممالک کی طرح وائرس کو سنجیدہ نہیں لیا۔