377

نوشہره: گزشتہ روز علاقہ نظامپور جبی اڈہ کے قریب رکشہ اور موٹر سائیکل میں تصادم

علاقہ نظامپور کے گاؤں غریب سے اور کاہی سے تعلق رکھنے والے دو نوجوان شہید ہوئے۔
اللّٰہ پاک انہیں جوار رحمت میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے۔
اس موقع پر جب زخمیوں کو ریسکیو ٹیم نے نوشہرہ قاضی میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا تو ان میں سے کاہی سے تعلق رکھنے والے نوجوان کو پشاور ریفر کر دیا گیا، جہاں وہ زخموں کی تاب نا لاتے ہوئے وفات پا گیا، واپسی پر راستے میں نوشہرہ شوبرا چوک کے قریب ایمبولینس ڈرائیور نے ڈیڈ باڈی کو اتارنے کا کہا، لواحقین نے ڈرائیور کو ہر طرح سے سہولت دینے کی یقین دہانی کروائی، لیکن اس ڈرائیور نے کبھی ڈیزل اور کبھی کوئی اور بہانہ بنا کر ایمبولینس سے میت اتروا دی۔
میں رحیم خٹک بطور انسان اور پاکستانی ان حکمرانوں ،اور انتظامیہ سے سوال کرتا ہوں کہ ہمارے ہی ٹیکس کے پیسے سے تنخواہ لینے والا ڈرائیور اتنا بے حس کیسے ہوگیا کہ ایک میت کو راستے میں اتار دیا؟
اگر اس نوجوان کی جگہہ اس کا بھائی یا بیٹا ہوتا تو کیا وہ کبھی ایسا کرنے کا سوچتا بھی؟
میں انتظامیہ سے سوال کرتا ہوں کہ کیا کسی وزیر اعظم، وزیراعلیٰ ایم این اے یا ایم پی اے، محکمہ صحت کے کسی اعلیٰ عہدیدار یا کسی اور شخص نے وہ ایمبولینس اپنے پیسوں سے خرید کر دی تھی؟ یا ڈرائیور کو جیب سے تنخواہ دے رہے ہیں؟
علاقہ خوڑہ کیساتھ یہ سوتیلوں والا سلوک کیوں کیا جا رہا ہے؟
کیا اس علاقہ کے لوگ پاکستانی قوانین کے مطابق بجلی اور پانی کے بل نہیں بھرتے؟
کیا اس علاقہ کے لوگ حکومت پاکستان کو ٹیکس نہیں دیتے؟
کیا اس علاقہ کے لوگوں نے کبھی تعزیرات پاکستان کو چیلنج کیا ہے؟
اگر نہیں کیا تو پھر کہاں ہے ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ، بی، او، جی اور کہاں ہیں ڈپٹی کمشنر نوشہرہ اور اسٹنٹ کمشنر جہانگیرہ؟
کیوں ہماری میتوں کی بے حرمتی کی جا رہی ہے؟
میں اپنے علاقہ کے مشیران سے بھی پوچھتا ہوں کہ کہاں ہیں آپ لوگوں کے وہ وعدے اور قسمیں جس میں اس علاقہ کی ملی غیرت اور ننگیالی کی قسمیں کھا کر بتایا جاتا تھا کہ ہم آسمان سے تارے توڑ لائیں گے،
پہلے ہمارے بچوں اور جوانوں کی میتوں کو کفن تو ٹھیک سے پہناؤ یار پھر ہمیں روشن مستقبل کے خواب دکھانا،
اور اگر ہم اہل علاقہ کو ہر مشکل وقت میں صرف ذلیل ہونا ہے تو خدا کا واسطہ ہے اس کرسی سے اتر جاؤ یہ صرف کرسی ہی ہے کوئی جنازہ نہیں جو اتر نہیں جاتے۔
اہل علاقہ سے بھی سوال ہے کہ کب تک اپنے آپ کے ساتھ اس طرح کے ظلم سہتے رہو گے؟
اس بار بلدیاتی الیکشن میں ان سب اقتدار کے بھوکوں کو بتانا ہوگا کہ آپ لالچی لوگ ہم پر مسلط رہنے کے قابل ہی نہیں ہو۔

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں