مبینہ توہین رسالت ﷺکے الزام پر سیکیورٹی گارڈ نے بینک منیجر کو قتل کردیا۔
ویب ڈیسک (9نیوز) اسلام آباد
مبینہ توہین رسالت ﷺکے الزام پر سیکیورٹی گارڈ نے بینک منیجر کو قتل کردیا
پنجاب کے شہر خوشاب میں سیکیورٹی گارڈ نے مبینہ طور پر توہین رسالت کرنے پر بینک کے برانچ مینجر ملک اقبال حنیف کو قتل کردیا، بڑی تعداد میں لوگوں نے جمع ہوکر سیکیورٹی گارڈ کے ساتھ مل کر نعرے بازی کی۔
واقعہ خوشاب کے علاقے قائد آباد میں پیش آیا جہاں بینک کے برانچ مینجر کو سیکیورٹی گارڈ نے گولی ماردی، سیکیورٹی گارڈ نے الزام عائد کیا کہ بینک مینجر مبینہ طور پر احمدی فرقے سے تعلق رکھتے ہیں اور انہوں نے حضور اکرم ﷺ کی شان میں گستاخی کی ہے ۔
خوشاب میں بنک مینیجر نے گارڈ کے ساتھ مذہبی بحث کی گارڈ نے طیش میں آ کر مینیجر کو گولی مار دی پولیس نے پکڑا تو عوام اکٹھی ہو کر آ گئی اور گارڈ کو ساتھ لے کر جلوس نکالا گیا 🙏
گارڈ کا موقف ہے کہ اس نے رسول اللّٰہ کی شان میں گستاخی کرنے پر بنک منیجر کو قتل کیا pic.twitter.com/Dij1i6eJzH— 9News (@9Newstv) November 4, 2020
واقعے کی اطلاع بینک کے ایک اور ملازم کی جانب سے پولیس کو دی گئی جس پر پولیس نے موقع واردات پر پہنچ کر گارڈ کو حراست میں لیا، برانچ سے نکلتے ہی گارڈ نے نعرے بازی شروع کردی جس پر بینک کے باہر موجود عوام نے بھی ان کے ہمراہ نعرے لگانا شروع کردیئے۔
پولیس کے ہمراہ گاڑی تک جاتے ہوئے گارڈ نے نعرے بازی جاری رکھی اور لوگوں کے ہجوم بڑھتا گیا، گارڈ کے چہرے پر کسی قسم کا ڈر ، پشیمانی یا پچھتاوا نظر نہیں آرہا تھا، ان کے ساتھ موجود لوگ ان کا منہ چوم رہے تھے اور ان کی حمایت کا اعلان کررہے تھے۔
قائد آباد پولیس اسٹیشن پہنچنے پر لوگوں کی بڑی تعداد نے پولیس اسٹیشن پہنچ کر گارڈ کو حمایت کا یقین دلایا اور گارڈ نے پولیس اسٹیشن کی چھت پر جاکر تمام افراد کے ہمراہ نعرے بازی کی۔
بینک کے برانچ مینجر ملک اقبال حنیف کے ماموں کا کہنا تھا کہ میرے بھانجے کو گن مین نے ذاتی رنجش کی بنا پر فائر کیا اور یہ ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے کہ اقبال حنیف گستاخ رسول ﷺ ہیں، میں حلفیہ کہتا ہوں کہ ہم سچے عاشق رسول ﷺ ہیں اور ہمارا قادیانوں یا احمدیوں سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، میرا مطالبہ ہے کہ واقعے کی شفاف تحقیقات کی جائیں اور ہمیں انصاف دلایا جائے۔