ڈائیریکٹر جرنل،کالم نگار: عقیلہ رضا
اسلامی سال کا آٹھواں مہینہ “شعبان” جو تشعب سے ماخوذ ہے، جس کے معنی تفرق کے ہیں چونکہ اس ماہ میں بھی خیرِ کثیر متفرق ہوتی ہے۔
شیخ عبدالقادر جیلانی رحمة اللہ تعالی علیہ فرماتے ہیں کہ شعبان میں پانچ حروف ہیں۔
١۔شین ٢۔ عین ٣۔باء ٤۔الف ٥۔نون۔
شین عبارت ہے شرف سے
عین عبارت ہے علو سے
باء عبارت ہے بِر(بھلائی) سے
الف عبارت ہے الفت(محبت) سے
نون عبارت ہے نور سے۔
یعنی اللہﷻ شعبانُ المعظم میں اپنے نیک بندوں کو یہ پانچ چیزیں عطا فرماتا ہے۔
ماہِ شعبان کے حوالے سے رسول اللہﷺ نے فرمایا ہے کہ:
شعبان میرا مہینہ ہے اور رمضانُ المبارک اللہﷻ کا مہینہ ہے۔(جامع الصغیر)
اہلِ عرب ایک کہاوت بولتے ہیں کہ جس کو جس سے محبت ہوتی ہے وہ اسکا ذکر کثرت سے کرتا ہے۔ بحیثیت مسلمان ہمارا دعوی ہے کہ ہم رسول اللہﷺ سے بہت محبت کرتے ہیں مگر افسوس کے یہ دعوی صرف زبان کی حد تک ہے تو آئیے اپنے اس دعوے کو سچ ثابت کریں، کیونکہ شعبان رسول اللہﷺ کا مہینہ ہے تو اس ماہِ مبارک میں آپﷺ کی ذاتِ مبارکہ پر کثرت سے درودشریف پڑھیں، درودشریف ہمارے دلوں کی سختی کو دور کرنے کے ساتھ ساتھ ہمارے دل میں عشقِ رسولﷺ کی شمع کو بھی روشن کرے گا۔
ماہِ شعبان تمام کا تمام برکتوں اور سعادتوں کا مجموعہ ہے خاص کر اس کی پندرھویں شب جس کو شبِ براءت کہا جاتا ہے۔شب معنی رات
براءت معنی بری ہونے اور قطع تعلق کرنے کے ہیں۔
چونکہ اس رات مسلمان توبہ کر کے گناہوں سے قطع تعلق کرتے ہیں اسی لیے اس رات کو شبِ براءت کہتے ہیں۔اس رات کو
لیلة المبارکہ یعنی برکتوں والی رات
لیلة الصک یعنی تقسیمِ امور کی رات
اور لیلة الرحمة یعنی رحمت نازل ہونے کی رات بھی کہا جاتا ہے۔
جلیل القدر تابعی حضرت عطاء بن یسار رضی اللہ تعالی عنہ فرماتے ہیں کہ: لیلة القدر کے بعد شعبان کی پندرھویں شب سے افضل کوئی رات نہیں۔(لطائف المعارف)
حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالی عنھا فرماتی ہیں کہ مجھ سے رسول اللہﷺ نے فرمایا کیا تم جانتی ہو کہ شعبان کی پندرھویں شب کیا ہوتا ہے؟ میں نے عرض کی یا رسول اللہﷺ آپ ہی ارشاد فرمائیے، تو رسول اللہﷺ نے فرمایا آئندہ سال میں جتنے بھی پیدا ہونے والے ہوتے ہیں وہ سب اس شب میں لکھ دیۓ جاتے ہیں اور جتنے لوگ آئندہ سال مرنے والے ہوتے ہیں وہ بھی اس رات میں لکھ دیۓ جاتے ہیں اور اس رات میں لوگوں کے (سال بھر کے) اعمال اٹھاۓ جاتے ہیں اور اس رات میں لوگوں کا مقررہ رزق اتارا جاتا ہے۔(مشکوة جلد ١)
محترم قارئین! چونکہ یہ رات بہت اہم ہے لہذا اس رات کو غفلت میں مت گزاریں اپنے ربﷻ کی بارگاہ میں رجوع کریں کیونکہ اس کو جو اپنی نافرمانیوں کے باعث ناراض کر چکے ہیں تو یہ رات اس پروردگار کو راضی کرنے کی بہترین رات ہے۔ وہ پروردگار اتنا غفور و رحیم ہے کہ مانگنے والے کو خالی نہیں لوٹاتا۔
جو مانگنا ہے،جو سوال ہے،جو دعا ہے، کوئی التجا ہے، کوئی فریاد ہے،کوئی خواہش ہے، کسی حاصل کی تمنا ہے، کسی زندگی کی چاہ ہے،
تو اس رات دل سے مانگ لیں اس ربﷻ سے وہ رد نہیں کرے گا بشرطیکہ کہ آپکی مانگی گئی دعا یقینِ کامل کے ساتھ مانگی گئی ہو۔
اس رات عبادت کے اہتمام کے ساتھ ساتھ روزہ کا بھی اہتمام ضرور کیا جاۓ کیونکہ رسول اللہﷺ رمضان کے بعد سب سے زیادہ روزوں کا اہتمام اس ماہ میں فرمایا کرتے۔ اس رات اعمال نامے اٹھاۓ جاتے ہیں تو 14 اور 15 شعبان دونوں دن روزہ رکھ لینا بہتر ہے کیونکہ بزرگانِ دین فرماتے ہیں کہ چودہ تاریخ اعمال نامے کا آخری دن ہے اس لیے ہمارا روزہ دار ہونا آخری دن میں لکھا جاۓ گا اور پندرہ شعبان اعمال نامے کا پہلا دن ہے تو ابتداء ہی سے نیک عمل لکھا جاۓ گا۔
ایک افسوس ناک عمل بھی اس رات کے حوالے سے ہمارے معاشرے میں پایا جاتا ہے جس کو آتشبازی کہا جاتا ہے، لوگ سمجھتے ہیں کہ جب تک آتشبازی نہیں کریں گے اس وقت تک شبِ براءت نہیں ہوگی نہایت ہی افسوس ناک عمل ہے یہ، یاد رکھیں یہ رات اپنے ربﷻ سے آگ سے نجات مانگنے کی رات ہے نا کہ آگ سے کھیل کر اس رات کو برباد کیا جاۓ۔اس فعل سے خود بھی بچیں اور اپنے بچوں کو بھی دور رکھیں۔
اب تو ویسے ہی کرونا وائرس کی وجہ سے لاک ڈاؤن ہے ہر طرف، ہر شخص ہی خوف زدہ ہے کہ کہیں اسے ہی نہ یہ بیماری ہوجاۓ تو آئیے اپنے ربﷻ کی طرف اس سے پناہ مانگیں ہر آفت و مصیبت اور بیماری سے کیونکہ ایک وہی ہے جس کی قدرت کے آگے ہر ٹیکنالوجی فیل ہے، وہی ہمیں ایسی آفتوں سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔ اس لاک ڈاؤن سے فائدہ اٹھائیے اور اس رات اپنے ربﷻ کی جانب رجوع کیجیے۔کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت اور ڈاکٹرز کی دی گئی احتیاطی تدابیر کو ضرور اختیار کریں اور اس کے ساتھ ساتھ اپنے ربﷻ سے دعا بھی کرتے رہیں۔
مولی علی کرم اللہ وجھہ الکریم سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جب شعبان کی پندرھویں شب ہو تو رات کو قیام کرو اور دن کو روزہ رکھو کیونکہ غروبِ آفتاب کے وقت سے ہی اللہﷻ کی رحمت آسمانِ دنیا پر نازل ہوجاتی ہے اور اللہﷻ فرماتا ہے: ہے کوئی مغفرت طلب کرنے والا کہ میں اسے بخش دوں، ہے کوئی رزق مانگنے والا کہ میں اس کو رزق دوں، ہے کوئی مصیبت زدہ کہ میں اسے مصیبت سے نجات دوں ۔یہ اعلان طلوعِ فجر تک ہوتا رہتا ہے۔(ابنِ ماجہ،شعب الایمان،مشکوة)
محترم قارئین! یہ رات خطا کاروں کے لیے رحمت و عطا اور بخشش و مغفرت کی رات ہے تو ہمیں چاہے کہ اس رات میں اپنے گناہوں پر شرمندہ ہو کر آنسو بہا کر اپنے ربﷻ سے دنیا و آخرت کی بھلائی مانگیں۔
اس ربﷻ کی رحمت اس رات ہر پیاسے کو سیراب کرنا چاہتی ہے اور ہر منگتے کی جھولی گوہر مراد سے بھر دینے پر مائل ہوتی ہے۔ بقول شاعر کہ اللہﷻ کی رحمت یہ ندا کرتی ہے:
ہم تو مائل بہ کرم ہیں
کوئی سائل ہی نہیں
راہ دکھلائیں کسے رھبر
منزل ہی نہیں

لیلة المبارکة
Latest posts by 9news (see all)
ماشا اللہ تبارک اللہ میری دعا ہے کہ اللہ پاک آپکے علم میں برکت عطا فرمائے اور ہمیں عمل کرنے کی توفیق عطا فرمائے آمین