
“کالے کوٹ والوں کی غنڈہ گردی”
آج سے کچھ عرصہ قبل جب جنرل مشرف کا دورِ حکومت تھا تو انھوں نے وکلاء کے خلاف آپریشن کیا تو لوگوں نے حکومت کو برا بھلا کہا تو اُس وقت جنرل مشرف نے تاریخی الفاظ کہے
“یہ وکلاء نہیں کالے کوٹوں میں بدمعاش ہیں”
اس بات کی تصديق لاہور واقعے سے ہوگئی،اگر اس وقت عوام جنرل مشرف کا ساتھ دیتی تو میرے خیال میں آج وکلاء کو اپنی حد کا پتا ہوتا۔اپنے آپ کو سب سے پڑھا لکھا طبقہ کہلانے والے یہ پڑھے لکھے جاہل اپنی حد سے اتنے بڑھ گۓ ہیں کہ اب کھلم کھلا دہشتگردی پر اتر آۓ ہیں اور ان کو کوئی روکنے والا نہیں ہے۔ہسپتال پر جو حملہ کیا گیا آخر ان غریب مریضوں کا قصور کیا تھا جن کو مار دیا گیا،ان کے گھر والوں کو انصاف کون دے گا،وہ اعلی عدلیہ کہاں غائب ہے جو کہتی ہے ہم انصاف فوری کرتے ہیں،کہاں ہیں چیف جسٹس جو کہتے تھے قانون کسی سے نہیں ڈرتا قانون طاقت ور ہے،میرے خیال سے چیف جسٹس نے ٹھیک کہا جب ہی تو یہ واقعہ ہوا کیونکہ وکلاء کو کون پکڑے گا یہ تو طاقتور قانون کے اپنے بندے ہیں،ان کے خلاف قانون نہیں بولے گا جب ہی تو ابھی تک قانون خاموش ہے۔
ایک غور طلب بات یہ بھی ہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی اہم کانفرنس کے ٹائم یہ حملہ کیا گیا تاکہ میڈیا کی توجہ اِس جانب کی جاسکے گویا یہ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت ہوا سب کچھ،اداروں کو جلد تحقیقات کر کے اصل حقائق سامنے لانے ہوں گے۔
کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ اس ظلم پر موم بتی مافیا،پی ٹی ایم،انسانیت کا رونا رونے والی تنظیمیں سب خاموش ہیں، وہ اس لیے خاموش ہیں کہ اس پر بولنا ان کے ایجنڈے میں شامل نہیں ہے ایسے تمام واقعات پر یہ لوگ طویل خاموشی ہی اختیار کرتے ہیں اس لیے جو لوگ حیران ہیں اِن پر اُن کو حیران ہونے کی قطعاً ضرورت نہیں ہے۔
بات وکلاء کی ہو یا ڈاکٹر کی دونوں ہی اپنی غرض کے لیے عام آدمی کا نقصان کر کے اس کو موت کے منہ میں پہنچا دیتے ہیں۔جو چند اچھے ہیں ان کو بھی ڈرا دھمکا کر مجبور کرتے ہیں غنڈہ گردی کرنے پر بلکہ میں یہ کہوں گی کہ وکیل کالے کوٹ کے اندر چھپا درندہ ہے تو ڈاکٹر سفید کوٹ میں چھپا درندہ ہے(اچھے وکلاء اور ڈاکٹر بھی ہیں وہ اس میں یقیناً شامل نہیں ہیں)۔
اعلی عدلیہ اس معاملے پر از خود نوٹس دیکھتے ہیں کب لیتی ہے۔
وکلاء اور ڈاکٹر کی غنڈہ گردی روکنے کے لیے حکومت اور ادارے کچھ کریں یا نہ کریں لیکن عوام کو اب ضرور مکمل بائیکاٹ کر کے اِن کو اِن کی اصلیت دیکھانا ہوگی کیونکہ یہ اب ہم سب کی ذمہ داری ہے ہر معاملہ ہم اداروں اور حکومت پر نہیں چھوڑ سکتے ہر ایسے مافیا کا سختی سے سب مل کر بائیکاٹ کریں تو میرے خیال میں یہ لوگ بلکل سیدھے ہوجائیں۔آخر کب تک یہ بے حس لوگ اپنے ذاتی مفاد کے لیے ہمارے ہی لوگوں کی جان لیں گے،آئیے مل کر اس بے حس طبقہ کا مقابلہ کریں بائیکاٹ کرکے تاکہ یہ دوبارہ سے ہمارے کسی پیارے کی زندگی سے نہ کھیل سکیں۔