کم نیند، جسمانی صحت کیلئے نقصان کار۔

لندن کے ماہرین نے دیر تک جاگنے والوں کو خبردار کیا ہے کہ کم نیند کرنے سے دماغ کام کرنے کی صلاحیت سے بری طرح متاثر ہوتا ہے۔ اس سے کئی بیماریاں جنم لیتی ہیں۔ برطانیہ کے ماہرین نے تحقیق کی ہے جس کےدوران یہ نتیجہ سامنے آیا ہے کہ روزانہ 7 گھنٹوں سے کم نیند، جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر اثرانداز ہوتی یے۔ ان ماہرین کے مطابق کم نیند کرنے والے لوگوں کا دفاعی نظام بھی متاثر ہوتا ہے۔ جس کی وجہ سے وہ لوگ اکثر بیمار رہتے ہیں اور ان کے دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ تحقیق کرنے والے ماہرین کا کہنا کے کہ جو لوگ مسلسل 20 گھنٹے تک جاگتے رہتے ہیں وہ لوگ کچھ عرصے کے بعد سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے محروم ہو جاتے ہیں اور ان کا دماغ خشک ہو جاتا ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص نیند کی کمی کا شکار اس وقت تک ہوتا ہے جب جسمانی طور پر وہ پر سکون نہیں ہوتا اور انکو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ ہارورڈ یونیورسٹی کے طبی ماہرین کی ریسرچ کے مطابق کم نیند سے دل کی بیماریوں کے پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ لیکن اس کے برعکس انہی ماہرین کے مشوروں کے مطابق جسمانی طور پر پر سکون رہنے کیلئے چند دماغی و جسمانی ورزشیں کی جاسکتی ہیں۔ ہلکی غذا استعمال کرنا بھی فائدہ مند ثابت ہوسکتی ہیں۔ اگر آپ کو سوتے وقت 15,20 منٹ بعد نیند نہ آئے تو اپنا بیڈ تبدیل کریں۔ اپنا روزمرّہ کا شیڈول بنانا بھی دماغی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔
برطانیہ کے ماہرین نے اپنی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جو مائیں کم نیند کرتی ہیں، ان کے بچوں کی نشوونما اور دماغی صلاحیتیں بری طرح سے متاثر ہوتی ہیں۔ ان کا جائزہ لیتے وقت یہ دیکھا گیا کہ بچوں کے سونے کا معاملہ خاندانی نظام کے تحت بھی ہوسکتا ہے۔
تحریر: اقراء موسیٰ