وائرس وباء ہے یا عذاب
تحریر: رشک حناء (نامہ نگار و سوشل میڈیا ایکٹوسٹ)
کرونا وائرس ۔وباء ہے یا عذاب ۔۔دنیا بھر کا کے انسانوں کے لیے یہ عذاب ہے یا نہیں ۔لیکن دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے یہ عذاب ہے ۔۔آپ لوگوں نے بے شمار تحاریر پڑھی ہوں گی صحافیوں کی لکھاریوں کی سب کا یہی کہنا ہو گا کہ یہ وباء پاکستان یا مسلمانوں کے خلاف سازش ہےکرونا وائرس کی وباء جو چین کے شہر وہان سے شروع ہوئی اور دیکھتے ہی دیکھتے دنیا کے مختلف ممالک میں پھیل چکی ہے. یہ وائرس جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوا اور اب انسانوں سے انسانوں میں منتقل ہونے کی بھی تصدیق ہوئی ہے. دنیا کے بیشتر ممالک کے افراد چین میں رہائش پذیر ہیں. ان ممالک میں جو ترقی یافتہ ممالک ہیں جنکے پاس حفظان صحت کی بہتر سہولیات موجود ہیں نے اپنے شہری چین سے واپس لاکر انہیں مختلف مخصوص ہسپتالوں میں داخل کردیئے تھے یعنی انہیں کسی سے بھی ملنے نہیں دیا جارہا تھا . تاکہ یہ وائرس مذید آگے نا پھیل سکے. جن ممالک کے پاس صحت کی اچھی اور بہترین سہولیات موجود نہیں تھی وہ وائرس کے پھیلنے کے خوف سے اپنے شہری چین سے نکالنے پر ہچکچاہٹ کا شکار تھے کیونکہ ان ممالک میں وائرس کے پھیلنے کا خدشات بہت زیادہ ہوسکتے تھے ۔اور ایسا ہی ہوا چائنا سے سفر کرنے والے دوسرے مسافروں کے ذریعے اب یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ہے ۔لیکن آپ لوگوں نے غور کیا ۔۔جب یہ وائرس چائنا میں پھیلا ۔۔اس کی شروعات چائنا سے ہووی ۔ہم پاکستانیوں سمیت امریکہ نے بھی اس کا مذاق اڑایا ۔۔ٹرمپ نے تکبرانہ بیان میں کہا چائنا میں کرونا وائرس سے امریکہ کی معشیت مضبوط ہو گی ۔۔ہم پاکستانیوں نے کہا کہ یہ چائنا پہ عذاب ہے کافروں پہ عذاب ہے ۔۔آج کیا ہوا ۔۔یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل چکا ۔۔174 ممالک اس وائرس کی لپیٹ میں ہے ۔پوری دنیا خوف میں مبتلا ہے جیسے نجانے کب موت آجاے ۔۔پاکستان کی حکومت نے وزیراعظم عمران خان نے یہ بہترین اقدام کیا تھا کہ انھوں نے مشکل گھڑی میں چائنا کا ساتھ دینے کا وعدہ کیا ان کو ماسک وغیرہ بھیجے ۔۔اور کرنا بھی چاہیے تھا انسانیت پہلے آیا مذہب بعد میں لیکن بہت نے اس کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ سارے ماسک سپلائ کر دیے فلاں فلاں ۔۔اب جبکہ یہ وائرس پوری دنیا میں پھیل گیا تو آپ سب نے دیکھا جیسے وائرس پاکستان آیا سب سے پہلے چائنا نے کہا ہم پاکستان کی مدد کریں گے ۔اٹلی ایران اس وائرس پہ قابو نہیں پا سکے ۔۔روزانہ دس سے پندرہ اموات ہو رہی ہے ۔۔جس تیزی سے اٹلی میں اموات ہورہی یے اللہ نہ کرے کہ یہ وائرس اٹلی کے بعد ایسی ہی تیزی سے کسی اور ملک کو اپنی لپیٹ میں نہ لے ۔۔گولڈن ٹائم ۔۔۔اگر آپکے مُلک میں کرونا وائرس کے مریضوں کی تعداد دو سو ہے تو آپ گولڈن پیریڈ سے گزر رہے ہیں، اگر اس پیریڈ میں لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو ملک کی تیس فیصد آبادی کرونا کا شکار ہونے سے دُنیا کی کوئی طاقت نہیں روک پائے گی اور پھر آپکو فیصلہ کرنا ہو گا کہ کِس عمر کے افراد کو بچانا ہے کس عمر کے افراد کو وینٹیلیٹر دیے بغیر مرنے دینا ہے۔(پاکستان کے پاس کُل دوہزار وینٹیلیٹرز ہیں)وہ کہتے ہیں کہ ہر ملک کو چین اٹلی اور فرانس کا راستہ چُننے کی بجائے سنگاپُور ہانگ کانگ اور تائیوان کا طریقہ اپنانا ہو گا جو مکمل لاک ڈاؤن کا راستہ ہے, لیکن لاک ڈاؤن یعنی گھروں میں بند ہو جانے کا وقت بس تب تک ہے جب تک آپکے ہاں کرونا مریض سینکڑوں میں ہیں، یہ ہزار تک پُہنچے تو آپکو اٹلی بننے سے کوئی نہیں روک سکے گا حالانکہ لاک ڈاؤن آپ کو تب بھی کرنا ہو گا۔وہ کہتے ہیں اٹلی کے پاس زیادہ وینٹیلیٹرز ہوتے تو وہاں اموات روکی جا سکتی تھیں لیکن وہ ملک جنکے پاس دس ہزار وینٹیلیٹرز ہیں بھی سینکڑوں مریضوں تک پہنچتے ہی ملک میں ہر غیرضروری سرگرمی فی الفور بند نہیں کریں گے تو انکے ہاں بھی بہت اموات ہونگی کیونکہ دیکھتے ہی دیکھتے دس ہزار وینٹیلیٹرز میں سے ایک بھی خالی نہیں رہے گا، کرونا اتنا ہی بڑا خطرہ ہے۔۔کچھ لوگوں کا خیال ہے ۔گرمی کے بڑھتے ہی وائرس ختم ہو جاے گا ایسا بالکل نہیں ہے ۔گرمی ہو یا سردی یہ وائرس اس سال کہیں نہیں جانے والا ۔۔دوسرا سب سے اہم مسلہ ہماری عوام بیشک جتنا بھی پڑھ لکھ جائے لیکن کم علم ہے ۔آپ نے دیکھا یورپ سمیت باقی ملکوں کی حکومتوں نے اپنی عوام کو حکم دیا گھروں میں بند رہو ۔۔احتیاط کرو ۔لیکن ہمارے ایک ہفتہ بعد آج بھی لوگ لاپرواہی کررہے ہیں حکومت کے لوگ جگہ جگہ چھاپے مار کر زبردستہ لاک ڈان کروا رہے ہے ۔ہمارے تو کچھ مذہبی لوگوں نے مسلہ بنا لینا ہے کہ ہاں ہاں ہم کیوں مسجد بند کریں ہم سے بہتر دین کو کو کون جانتا ہے ہم یہ کر دیں گے وہ کر دیں گے ۔اوہ خدا کے بندوں جس نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کے غلام ہو وہ نبی فرما گے ہیں جس جگہ وباء آئے اس جگہ مت جاو ۔۔وہاں سے لوگوں کو مت لاو ۔۔۔وہ جگہ بند کر دو ۔۔تب تک جب تک وباء کا علاج نہ مل جائے یا وہ ختم نہ ہو جائیں۔آپ نماز پڑھنی تو آپ گھر بھی پڑھ سکتے ہیں اگر آپ کی نیت نہیں تو آپ ہزاروں بہانے بناو گے ۔دوسری بات تمام مساجد بند نہیں مسجدوں میں نمازی جا رہے ہیں لیکن احتیاط کے ساتھ ۔آپ عبادت کیجیے اللہ کی اطاعت کیجیے ۔لیکن اسی رب کے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا فرمان ہے ایسی وباوں کی صورت میں احتیاط کیجیے ۔۔ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر مشکل صورتحال میں جنگی بنیادوں پر
قوم کی خدمت کے لئے جان ہتھیلی پر رکھ کر افواج پاکستان کی تمام میڈیکل ملڑی کورز تیار سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا تمام کور کمانڈرز کو حکم
سول انتظامیہ کی ہر ممکن مدد کا بھی حکم دیا ہے ۔آخری اہم بات میں آپ کو بتاتی چلوں وہم مت کیجیے گا ۔۔آپ کو لگ رہا ہو کہ آپ کو خدانخواستہ یہ بیماری تو نہیں تو آپ چیک اپ کروائیں ۔۔لیکن وہم مت کیجیے گا ۔۔وہم موت سے پہلے موت دیتا ہے ۔۔اور ہم تو مسلمان ہے ہمارا تو ایمان ہے ہر نفس نے موت کا ذائقہ چکھنا ہے اور موت تو آنی ہی ہے تو زندگی اللہ کی امانت ہے اس کی حفاظت کریں اپنا خیال رکھیے خوش رہیے ۔

وائرس وباء ہے یا عذاب
Latest posts by 9news (see all)