391

میجر لاریب حسن کا قتل ٹارگٹ کلنگ یے۔پولیس

مونا خان: نامہ نگار (اردو انڈیپنڈنٹ)

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ پاکستانی فوج کے سپیشل سروسز گروپ کے کمانڈو میجر لاریب حسن گِل کا قتل حادثہ نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ ہے جس کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

دارالحکومت اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن میں جمعرات کے شب دس بج کر دس منٹ پر گرین بیلٹ کے قریب واقع پارک میں یہ واقعہ پیش آیا جسے بظاہر موبائل چھیننے کا واقعہ بیان کیا گیا، جہاں مزاحمت کرنے پر پاکستانی فوج کے ایس ایس جی کمانڈو میجر لاریب حسن گِل کو نامعلوم افراد نے سر پر گولی مار کر قتل کر دیا۔

ایف آئی آر کے مطابق میجر لاریب جی نائن ون فلیٹس کے ساتھ واقع پارک میں ایک خاتون کے ساتھ موجود تھے جب یہ سانحہ ہوا۔ اسلام آباد پولیس نے اقدام قتل کا مقدمہ درج کرتے ہوئے دو تحقیقاتی ٹیمز تشکیل دے دی ہیں۔

اعلی پولیس حکام نے اردو انڈیپنڈنٹ کو تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ میجر لاریب کا قتل حادثہ نہیں بلکہ ٹارگٹ کلنگ ہے لیکن قتل کس نے اور کیوں کیا اس کی تفتیش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ وقوعے کے وقت میجر کے ساتھ موجود خاتون کے بیان کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا ہے۔

پولیس حکام کے مطابق اسلام آباد کے سیکٹر جی نائن ون میں لگے سیف سٹی کیمروں کے علاوہ آس پاس گلیوں اور گھروں میں لگے سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی ڈیٹا حاصل کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ جیو فینسنگ کرتے ہوئے قتل کے مقام کے ارد گرد علاقہ کے موبائلز کی لوکیشنز کو بھی چیک کیا جا رہا ہے۔ اس معاملے کی تحقیقات ہومی سائیڈ یونٹ کر رہا ہےجو مخصوص نوعیت کے اقدام قتل کی تفتیش کرنے کا شعبہ ہے۔  

میجر لاریب حسن کا تعلق پاکستان ملٹری اکیڈمی 122 لانگ کورس سے تھا۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے میجر لاریب اس سے قبل وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کر کے آئے تھے۔ اُن کے کورس میٹ اُن کو جنگ کا ’غازی‘ پکارتے تھے۔ ان دنوں میجر لاریب کی پوسٹنگ اٹک شہر میں تھی اور اسلام آباد کسی کام کی نوعیت سے آئے تھے۔

ڈی آئی جی آپریشن سید وقار الدین نے انڈپینڈنٹ اردو کو بتایا کہ معاملے کی تحقیقات کی جا رہی ہیں جلد ہی سراغ مل جائے گا۔ ’یہ ایک قتل ہے اس کو ایک قتل کے معاملے کی طرح ہی جانچا جا رہا ہے۔‘ 

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں