322

عاصمہ شیرازی کا” خدانخواستہ” حقیقت میں بدل گیا

عاصمہ شیرازی نے کچھ دن پہلے اپنے شو میں کہا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمن خدانخواستہ استعفیٰ لینے میں ناکام ہوگئے تو کیا ہوگا؟ عاصمہ شیرازی کا لفظ “خدانخواستہ” پر بہت زیادہ زور تھا یعنی یہ عاصمہ شیرازی کی خواہش تھی کہ عمران خان اقتدار سے ہٹ جائے اور مولانا فضل الرحمان کامیاب ہوجائیں۔ عاصمہ شیرازی نے کہا تھا کہ مولانا نے اپنی زندگی کا سب سے بڑا سیاسی جوا کھیلا ہے۔ اگر وہ جوا ہار گئے تو کیا ہوگا؟

مولانا فضل الرحمان جوا ہارچکے ہیں۔ عاصمہ شیرازی کا خدانخواستہ حقیقت میں بدل چکا ہے۔ عاصمہ شیرازی بغض عمران میں مولانا فضل الرحمان کے حق میں بہت بول رہی تھیں اور مولانا سے عمران خان کے استعفیٰ کی امید لگائے بیٹھی تھیں جو پوری نہ ہوئی۔۔ مولانا فضل الرحمان کی شکست صرف مولانا کی نہیں عاصمہ شیرازی، حامد میر، سلیم صافی، غریدہ فاروقی جیسے صحافیوں کی شکست ہے۔ یہ لوگ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کے مشیر بنے ہوئے تھے۔

سوال یہ ہے کہ مولانا کی شکست کے بعد عاصمہ شیرازی اخلاقی طور پر کہاں کھڑی ہوں گی؟ کہیں عاصمہ شیرازی جیسے لوگ کبھی سوچیں گے کہ جو وہ کررہے ہیں وہ صحافت نہیں ہے۔ کیا مولانا کے دھرنے کے بعد عاصمہ شیرازی کی صحافت بھی ختم ہوجائے گی؟

Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں