446

سرخ انقلاب اور پس پردہ مقاصد

تحریر: عقیلہ رضا ، نامہ نگار/ڈپٹی بیورو چیف اسلام آباد

“سرخ انقلاب کے پسِ پردہ مقاصد “
اشفاق احمد فرماتے ہیں:
“اللہﷻ نے پاکستان حضرت صالح علیہ السلام کی اونٹنی کی مانند رکھا ہے۔جس نے بھی اس کو نقصان پہنچایا اس کو اللہﷻ کی طرف سے عذاب دنیا میں ہی ملے گا”
پاکستان کے وجود میں آتے ہی دشمنوں کی جانب سے سازشیں شروع کر دی گئی تھی جو آج تک جاری ہیں مگر ہر سازش اور اس سازش کو تیار کرنے والوں نے ہمیشہ ناکامی کا ہی منہ دیکھا،سازشی عناصر تباہ وبرباد ہوگۓ،نام و نشاں تک مٹ گۓ مگر پاکستان آج بھی اللہﷻ کے کرم سے قائم ہے اور قائم رہے گا ان شاءاللہﷻ۔
دشمن ہر کوشش کر چکا مگر کسی بھی طرح کامیاب نہ ہوسکا،پی ٹی ایم جو بڑے زوروشور سے پختونوں کا نام لے کر اٹھی تھی اپنے ہر ایجنڈے میں ناکام ہوئی اب اسی جماعت کہ کچھ پُرزے پھر سے جاگ اٹھے ہیں اور سرخ انقلاب کی باتیں کر رہے ہیں۔
سرخ انقلاب والوں کی حرکات سے واضح ہے کہ وہ کون سا انقلاب چاہتے ہیں(تفصیل بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے)
ففتھ جنریشن وار کا یہ سب حصہ ہیں اور اب ان کا ہدف طلبہ،تعلیمی ادارے اور عورتيں ہیں۔
طلبہ تنظیموں کی بحالی اور تعلیم کو عام کرو کا نعرہ لگا کر یہ دراصل طلبہ کو گمراہ کر رہے ہیں،ان کا مقصد طلباء کو اسلام،فوج اور پاکستان سے گمراہ کر کے الحاد کے راستے پر ڈالنا ہے،الحاد ہر برائی کی جڑ اور مذہب سے بیزار کرنے والا راستہ ہے جو صرف گمراہی کی طرف ہی جاتا ہے۔ہر محاذ سے ناکامی کے بعد اب دشمن ہمارے تعلیمی اداروں میں بچوں اور نوجوانوں کے دماغ کا استعمال کر کے ان کو اپنے مقاصد کے لیے استعمال کر رہا ہے۔
سرخ انقلاب والے یہ مسخرے اپنی چال چل چکے ہیں عورتوں کو نچا کر،حقوق کی بحالی کی میٹھی گولی دے کر،اب ہماری باری ہے کہ ہم اس کا جواب کیسے دیں؟
والدین کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے بچوں کے تعلیمی نصاب پر نظر رکھیں کہ ان کو کیا پڑھایا جا رہا ہے جہاں پر غلط دیکھیں اس پر آواز اٹھائیں اور اس کے ساتھ ساتھ بچوں کی سرگرمیوں پر بھی نظر رکھی جاۓ کہ آیا وہ کس قسم کے لوگوں کے ساتھ بیٹھ رہے ہیں کیونکہ آج اگر آپ ان معاملات پر آنکھ بند کرتے ہیں تو کل اس کے سنگین نتائج کے لیے بھی آپ کو تیار رہنا ہوگا۔
سرخ انقلاب کا نعرہ لگانے والے مسخروں کا مکمل بائیکاٹ کیا جاۓ،کچھ طلبہ کو کہتے سنا میں نے کہ ہم ان کا ایجنڈا جانتے ہیں،ان سے نفرت کرتے ہیں مگر صرف انجواۓ منٹ کے لیے ان کے جلسوں میں ہم گۓ تھے(لڑکیوں کے لیے)
میرا ایسے تمام طلباء سے سوال ہے کہ ایسی تفریح حاصل کر کے آپ کیا ثابت کرنا چاہتے ہیں،اس طرح کی حرکات تفریح نہیں بلکہ تربیت ظاہر کرتی ہیں(معذرت کے ساتھ)
ہمارے بہت سے طلبہ،سوشل میڈیا کے ساتھی اس سرخ انقلاب والے مسخروں پر آواز اٹھا رہے ہیں جو یقیناً بہت اچھی بات ہے مگر یہ معاملہ صرف آواز اٹھانے اور لکھنے تک محدود نہیں ہے بلکہ عملی طور پر ان کے خلاف اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے،جن تعلیمی اداروں میں یہ داخل ہوں ان کو اس سے روکا جاۓ، بچوں ،طلبہ اور عام لوگوں کا ان کے مقاصد کے حوالے سے مقابلہ کرنے کا ذہن بنایا جاۓ۔
بہت سے سوشل میڈیا کے ساتھیوں کا یہ بھی کہنا ہے کہ ادارے کہاں ہیں ان کے خلاف کیوں کچھ نہیں کیا جا رہا،
ادارے یقیناً با خبر ہیں مگر ہم کب تک ہر فتنے اور سازش کا ملبہ اداروں اور حکومت پر ڈالتے رہیں گے کیا ہماری کوئی ذمہ داری نہیں بنتی اس میں،یہاں میں اپنے تمام پختون بھائیوں کو سلام پیش کرتی ہوں جنہوں نے اپنے نام پر بننے والی پی ٹی ایم کو ہر محاذ پر شکست دی اور ڈٹ کر انکا مقابلہ کیا اور نتیجتاً آج دشمن کا یہ مہرہ بری طرح سے پِٹ چکا ہے۔
اب ہماری باری ہے کہ ہم اس پی ٹی ایم کی باقی ماندہ گندگی جو ہمارے تعلیمی اداروں میں داخل ہو گئی ہے اس کو نکال کر باہر پھینک دیں۔
آئیں اپنے حصے کی ذمہ داری کو پورا کریں اور اسلام،پاکستان اور فوج کے خلاف بولنے والوں کا مقابلہ کریں،اپنے بچوں،طلبہ اور تعلیمی اداروں کو ان کے مذموم اور گندے مقاصد کے لیے استعمال مت ہونے دیں،
اسلام ہمارا مذہب ہے جس سے ہمارا قلبی و روحانی تعلق وابستہ ہے۔۔۔۔
پاکستان ہمارا وطن ہے،پاکستان ہے تو ہم ہیں۔۔۔۔
پاک فوج ہمارا فخر اور ہماری شان ہے۔۔۔۔
جو بھی اسلام،پاکستان اور پاک فوج کے خلاف بولے گا وہ صرف منہ کی ہی کھاۓ گا جیسا کہ بہت سے آۓ مگر آج انکا نام ونشان تک نہیں ہے ،ان سرخ مسخروں کو ہم کامیاب نہیں ہونے دیں گے،جلد ہی سرخ انقلاب والے مسخرے بھی ناکام ہوں گے ان شاءاللہﷻ
یارب دلِ مسلم کو وہ زندہ تمنا دے
جو قلب کو گرما دے،جو روح کو تڑپا دے

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں