365

حکومت پنجاب نے 2 سال میں وزرا، سول اور پولیس بیوروکریسی کے تقرر اور تبادلوں کے نئے ریکارڈ قائم کر دیئے ہیں۔

حکومت پنجاب نے 3 بار چیف سیکرٹری اور 4 بار آئی جی پولیس سمیت لاہور اور ڈی جی خان کے کمشنرز تبدیل کئے، صوبائی و زیر اطلاعات کو 3 بار بدلا گیا۔14 محکموں کے سیکرٹریز کو 3 سے 8 بار تبدیل کیا گیا، آئے دن تبادلوں سے پریشان بیوروکریسی نے سر پکڑ لیا۔حکومت پنجاب نے اگست 2018ء کو اقتدار میں آنے پر صوبائی کابینہ تشکیل دی، سول اور پولیس بیوروکریسی میں وسیع پیمانے پر تبادلوں کا پہلا راؤنڈ ستمبر 2018ء میں اور دوسرا نومبر 2019 میں مکمل کرکے بیوروکریسی میں ہلچل مچا دی، عوام کے ٹیکسوں سے حاصل ہونے والے لاکھوں روپے افسران کے ٹی اے اور ڈی اے پر خرچ کئے گئے۔

پنجاب کابینہ میں اطلاعات کے وزیر کو تین بار بدلا گیا، جس کے بعد گھوم پھر کر پہلے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان کو ہی قلمدان سونپ دیا گیا۔محکمہ خوراک پہلے سمیع اللّٰہ چودھری کو سونپا گیا پھر سینئر وزیر علیم خان کو وزیرخوراک بنادیا گیا، نیب کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد علیم خان اور سبطین خان مستعفی ہوگئےتھے۔ ضمانت منظور ہونے کےبعد علیم خان کو سینئر وزیر اور خوراک کا قلمدان سونپ دیا گیا، جبکہ سبطین خان کو محکمہ جنگلات مل گیا، اب اسد کھوکھر نے اپنی وزارت چھوڑدی ہے۔

سول سیکرٹریٹ ذرائع کے مطابق موجودہ حکومت نے حلف اٹھانے کے بعد اکبر حسین درانی کو تبدیل کرکے یوسف نسیم کھوکھر کو پہلا چیف سیکرٹری مقرر کیا، پھر یوسف نسیم کھوکھر، اعظم سلیمان کو بدل کر اب جواد رفیق ملک کو چیف سیکرٹری مقرر کیا گیا۔اسی طرح کلیم امام، طاہر خان، امجد سلیمی اور عارف نواز چار آئی جی تبدیل کرکے ڈاکٹر شعیب دستگیر کو پانچواں آئی جی لگایا گیا ہے۔موجودہ حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد سینئر ممبر بورڈ آف ریونیو کی آسامی پر تعینات آفیسرز کو 3 بار تبدیل کیا اور بالآخر بابر حیات تارڑ کو یہ ذمہ داری سونپ دی۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار کے اپنے ضلع ڈی جی خان اور لاہور کے کمشنرز کو بھی 4،4 بار تبدیل کیا گیا، اس وقت ساجد ظفر کمشنر ڈی جی خان تعینات ہیں جبکہ کمشنر لاہور کی آسامی خالی پڑی ہے۔سول سیکرٹریٹ ذرائع نے بتایا کہ موجودہ حکومت نے محکمہ ہائیر ایجوکیشن کے سیکرٹری کو 8 بار، محکمہ اسکول اور آبپاشی کے سیکرٹریز کو 7،7 بار، محکمہ سروسز، خوراک، لائیواسٹاک، ماحولیات اور ٹرانسپورٹ کے سیکرٹریز کو 5،5 بار تبدیل کیا۔
محکمہ کو آپریٹو، ایکسائیز اور بلدیات کے سیکرٹریز 4،4 بار تبدیل کئے گئے، ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم اور محکمہ اطلاعات کے سیکرٹریز بھی 3،3 بار بدلے گئے۔موجودہ حکومت نے اپنی 2 سالہ مدت میں بعض وزراء سمیت بیوروکریسی میں ہلچل مچائے رکھی، درجن سے زائد صوبائی محکموں کے سیکرٹریز کو تین بار سے زائد تبدیل کرکے تقر وتبادلہ کے نئے ریکارڈ قائم کئے۔

9news
Follow
Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں