
حکومتِ پاکستان کی جانب سے ایک سال میں پیٹرولیم مصنوعات کی مد میں عوام سے 206 ارب روپے ٹیکس لینے کا انکشاف ہوا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیربرائے پٹرولیم خسرو بختیار نے تحریک انصاف کی حکومت کے پہلے سال کے دوران پٹرولیم کی مصنوعات کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔
وفاقی وزیر کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی حکومت کے پہلے سال کے دوران پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 بار کمی کی گئی، جبکہ 7 بار اضافہ بھی کیا گیا۔
قومی اسمبلی میں پیش کردہ اعداد و شمار کے مطابق حکومت نے ایک سال کے عرصے میں پٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں کی شکل میں عوام کی جیبوں سے 206 ارب 28 کروڑروپے نکلوا لیے۔
رپورٹ میں درج اعداد و شمار کا جائزہ لینے پر معلوم ہوا ہے کہ حکومت 1 لیٹر ڈیزل پر 45 روپے 75 پیسے ٹیکس وصول کررہی ہے جبکہ 1 لیٹر پٹرول پر 35 روپے، مٹی کے تیل پر 20 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 14 روپے 98 پیسے فی لیٹر ٹیکس وصولی کر رہی ہے۔
یاد رہے کہ ماضی میں تحریک انصاف کے وفاقی وزیر اسد عمر، پٹرولیم مصنوعات پر زائد ٹیکس وصول کرنے کاا الزام مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کی حکومت پر الزام لگاتے رہے ہیں تاہم موجودہ دورِ حکومت میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔