کابل میں پاکستانی فضائیہ کا ٹی ٹی پی پر حملہ، سربراہ نور ولی محسود کے مارے جانے کی اطلاع

کابل سے موصول اطلاعات کے مطابق، پاکستانی فضائیہ نے مبینہ طور پر تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ایک ٹھکانے پر فضائی کارروائی کی ہے، جس میں تنظیم کا سربراہ نور ولی محسود ہلاک ہو گیا ہے۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملے کے وقت نور ولی محسود ایک لینڈ کروزر گاڑی میں کابل کے اندر سفر کر رہا تھا۔
ذرائع کے مطابق یہ کارروائی اس وقت عمل میں آئی جب افغان طالبان حکومت کے وزیرِ خارجہ امیر خان متقی ہندوستان کے دورے پر تھے۔
کچھ اطلاعات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں موجود آٹھ پاکستانی شہریوں کو مختلف مقامات سے گرفتار کر کے ہندوستان منتقل کیا گیا ہے، جنہیں ممکنہ طور پر کسی “فالس فلیگ” آپریشن کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اوپن سورس انٹیلیجنس رپورٹس کے مطابق، بھارت کی جانب سے اکتوبر کے آخری عشرے میں پاکستان پر حملے کے امکانات 70 فیصد تک ہیں، جبکہ دسمبر 2025 سے پہلے یہ امکانات 90 فیصد سے تجاوز کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت کی ممکنہ کارروائی لائن آف کنٹرول، ورکنگ باؤنڈری یا سرکریک کے علاقے میں ہو سکتی ہے، جبکہ بلوچستان میں حالات خراب کرنے کی کوشش بھی متوقع ہے۔
پاکستانی حکام کے مطابق، ملک بارڈر پر کسی بھی جارحیت کو روکنے کے لیے پیشگی اقدامات کر رہا ہے، اور کابل سمیت افغانستان میں کی جانے والی کارروائیاں انہی حفاظتی اقدامات کا تسلسل ہیں۔