
گجرات: کنجاہ کے گاوں بٹر شادیوال میں سسرال میں قتل ھونے والی 19 سالہ سمیرا کا اندھا قتل پولیس نے چند گھنٹوں میں ٹریس کر لیا پولیس کے مطابق سمیرا کا شوھر گھر کے صحن سے سمیرا کی گولیوں سے چھلنی نعش ملنے کے بعد اس کے شوھر علی رضا اور سسرالیوں نے اپنے ہمسایہ پولیس اہلکار امیر علی اور ڈیرہ کے ملازم پر سمیرا کے قتل کا الزام لگایا ان دونوں کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کیا گیا تو حیران کن انکشافات سامنے آئے مقتولہ سمیرا کا علی رضا کے ساتھ نکاح کا ریکارڈ بھی پولیس کو نہ مل سکا جبکہ مقتولہ کے والدین کے بارے میں بھی شوھر علی رضا نے معلومات دینے سے انکار کر دیا شک گزرنے پر سمیرا کے سسرالیوں کو شامل تفتیش کیا مقتولہ کے موبائیل فون سے اسکی بہن گلشن اور بہنوئی اقرار حسین سکنہ خان پور اور۔ سید عمران شاہ سکنہ شیخوپورہ کے فون نمبر ٹریس کر کے رابطہ کیا جس سے ساری کہانی سامنے آگئی مقتولہ کی ماری گئی گولیوں کے خول بھی جائے وقوعہ پر پڑے گولیوں کے خول سے نہ ملتے جلتے تھے ڈی پی او سید توصیف حیدر اور ایس پی انوسٹی گیشن سید مصطفی گیلانی کی زیر نگرانی تفتیش میں ہمسایہ پولیس اہلکار امیر علی سکنہ بٹر اور ڈیرہ کے ملازم بے گناہ قرار پاگئے جبکہ اصلی قاتل سامنے آگئے تھانہ کنجاہ پولیس نے مقتولہ کے بہنوئی سید عمران شاہ کی رپورٹ پر مقتولہ کے شوھر سید علی رضا دیواروں اور جیٹھ علی حیدر شاہ۔ عامر عباس شاہ۔ ثقلین شاہ اور مردان شاہ پسران سید منظور شاہ سکنہ بٹر شادیوال اور 2 نندوں شاھدہ بی بی اور نائلہ جبین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ھے.