کالم نگار،ڈاریکٹر جنرل
عقیلہ رضا
اسلامی سال کا نواں مہینہ رمضانُ المبارک ہے جو “رمض” سے ماخوذ ہے جسکا معنی جلانا ہے۔ چونکہ یہ مہینہ مسلمانوں کے گناہوں کو جلاتا ہے اس لیے بھی اس کو رمضان کہا جاتا ہے۔ماہِ رمضان نہایت ہی برکتوں،رحمتوں والا مہینہ ہے جس کو غفلت میں گزارنا سراسر حماقت ہے۔
فرمانِ مصطفیﷺ ہے کہ:
“آدمی کے ہر نیک کام کا بدلہ دس سے سات سو گُنا تک دیا جاتا ہے۔اللہﷻ نے فرمایا،
اِلَّا الصَّومَ فَاِنَّہٗ لِی وَ اَنَا اَجزِی بِہٖ
سواۓ روزہ کے کہ روزہ میرے لیے ہے اور اس کی جزا میں خود دوں گا”۔ (صیح مسلم)
محترم قارئین! ہر سال رمضان آتا ہے اور ہر سال ہی ہم رمضان کے فضائل و برکات پڑھتے اور سنتے ہیں،کیا حقیقی معنی میں بھی کبھی ہم نے ان کو حاصل کرنے کی کوشش کی ہے؟
آخر کیا وجہ ہے کہ روزے رکھ کر بھی ہم اپنے اندر تبدیلی محسوس نہیں کرتے۔اس کا جواب ہمیں صیح بخاری کی اس حدیث میں ملتا ہے کہ فرمانِ مصطفیﷺ ہے کہ:
“جو بری بات کہنا اور اُس پر عمل کرنا نہ چھوڑے تو اس کے بھوکا پیاسا رہنے کی اللہﷻ کو کچھ حاجت نہیں”۔
روزہ رکھ کر بھی برائی سے جو نہ رکے تو روزے کی برکات ایسے شخص کو کیسے حاصل ہوسکتیں ہیں۔
یاد رہے! اگر آپ روزے کی حقیقی لذت اور برکت سے آشنا ہونا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کھانے پینے سے رکنے کے ساتھ ساتھ گناہوں سے بھی اپنے آپ کو روکا جاۓ جب ہی روزے کی برکات بھی حاصل ہوں گی۔
رمضان المبارک ایک ایسا بہترین مہینہ ہے جس میں ہم جسمانی فوائد کے ساتھ ساتھ اپنے نفس کی اصلاح بھی نہایت آسانی سے کر سکتے ہیں۔
یاد رہے کہ رمضان سحر و افطار میں لوازمات کا اہتمام کرنے اور اس سے لطف و اندوز ہونے کا نام نہیں ہے بلکہ یہ مہینہ اپنے ربﷻ سے قریب ہونے اُسے منانے،اُس سے التجا و فریاد کرنے اور اپنی اصلاح کرنے کا مہینہ ہے۔ تو کوشش کیجیۓ اس رمضان دوسری چیزوں کے بجاۓ اپنے ربﷻ کے قریب ہونے کی کوشش کی جاۓ۔
آج کرونا وائرس کی وجہ سے ہر کوئی خوفزدہ ہے،بار بار ہم ہاتھ دھو رہے ہیں صرف کرونا وائرس کے خوف سے تو کیا ہم آخرت کا خوف رکھ کر رمضان میں اپنے ربﷻ کے قریب نہیں ہوسکتے،بالکل ہوسکتے ہیں اس پروردگارﷻ کی بارگاہ میں حاضری ہی ہماری اصل نجات ہے۔
تو آئیں! اس رمضان المبارک میں روزے کی حقیقی برکات حاصل کرتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
اس رمضان المبارک ایک اچھی عادت کو اپناتے ہیں جس پر عمل ہمارے لیے آسان اور ہمیشگی کا ہو کیونکہ اللہﷻ کی بارگاہ میں وہ عمل زیادہ مقبول ہے “جو بے شک تھوڑا ہو مگر اس پر استقامت ہو”
اچھی عادت کے ساتھ ایک بُری عادت کو جو ہمارے اندر موجود ہے اس کو بھی چھوڑیں گے ان شاءاللہﷻ
محترم قارئین! آپ اس پر ایک بار عمل کر کے دیکھیں کچھ ہی عرصے میں آپ کو اس کے فوائد بھی نظر آئیں گے یہ عمل اُس عمل سے بہت بہتر ہے جو ہماری اکثریت کرتی ہے کہ ماہِ رمضان میں بہت سے نیک اعمال اختیار کرتے ہیں مگر رمضان ختم ہوتے ہی فرض نماز تک بھی چھوڑ دیتے ہیں۔ہمیشہ وہ اعمال اختیار کیے جائیں جن پر عمل ہمارے لیے آسان اور استقامت والا ہو۔
اللہﷻ اس ماہِ رمضان میں تمام مسلمانوں کے لیے آسانیاں پیدا فرماۓ اور رمضان کی حقیقی لذت ہم سب کو عطا فرماۓـ
آمین۔

رمضان المبارک کی برکات کا حصول
Latest posts by 9news (see all)