345

اسلام، ہم اور ہمارا معاشرہ

اسلام ، ہم اور ہمارا معاشرہ

طیبا سید: 9 نیوز بورے والا

ہماری خوش قسمتی ہے کہ ہم مسلمان گھرانے میں پیدا ہوتے ہیں ، لیکن ہماری سب سے بڑی بدقسمتی یہ ہے کہ ہمیں ایک ریڈی میڈ اسلام مل جاتا ہے اور ہم اسے لے کر اپنی دینی ضروریات پوری کرنے لگ جاتے ہیں ، بالکل ویسے ہی جیسے ہم گھر بیٹھے کسی ریستوران سے آرڈر پر کھانا منگوا کر اور جلد از جلد پارسل کھول کر اپنی بھوک مٹانا شروع کر دیتے ہیں۔ ہمیں اس سے غرض نہیں ہوتا کہ وہ کھانا کیسے پکا ، کس نے پکایا اور اس میں کیا کیا اجزائے ترکیبی شامل تھے ؟
ریڈی میڈ کھانے کی طرح ریڈی میڈ اسلام لے کر ہم اپنی سوسائٹی میں نکلنا شروع کرتے ہیں تو ہمیں اپنے جیسے بہت سے لوگ مل جاتے ہیں ۔ اب سوسائٹی کیا ہے ؟؟ بہت سی سب سوسائٹیز کا مجموعہ ۔ ہم سنیوں کے گھر پیدا ہوتے ہیں تو ہماری سب سوسائٹی بھی سنی فرقہ پر بنیاد کرتی ہے جیسا کہ ہمارے گھر والے سنی، محلے کی بیشتر آبادی سنی ، رشتے دار سنی ، مسجد سنیوں کی، دوستیاں سنیوں میں ، اور اسی طرح باقی فرقوں کا بھی یہی حال ہے ۔ تو ہوتا یوں ہے کہ ہماری سب سوسائٹی ہمارے لیے صیح اور غلط کے قواعد بنا دیتی ہے ، افسوس تو یہ ہے کے دین میں نیکی اور گناہ کی حدیں بھی مقرر کر دیتی ہے ۔ ہر سب سوسائٹی کا اپنا اپنا اسلام ، اسلام پر اپنا اپنا لٹریچر ، اپنے اپنے مولوی اور علمائے دین ۔ تو ایک بچہ اس ماحول میں آنکھ کھولتا ہے ، وہ اپنے ماحول سے سیکھتا ہے ، جوان ہو کر بھی اس کی آنکھیں نہیں کھلتی ، کیونکہ تب تک اس کی شخصیت اور سوچنے کی صلاحیت پر اپنی بچپن کی تربیت کی گہری چھاپ پڑ چکی ہوتی ہے ۔ وہ جوان جب اپنی سب سوسائٹی سے باہر جھانکتا ہے تو اسے دوسری سب سوسائٹی کے لوگ بہت مختلف لگتے ہیں ، اور اس کے ماحول کے مطابق وہ گناہگار ہوتے اور حد تو یہ کہ کافر ہوتے ۔ اس معاملے میں ہم سب کنویں کے مینڈک ہوتے ہیں ، جو سمندر میں ڈوب جانے کے خوف سے ساری زندگی اسی کنویں میں گزار دیتے ہیں ۔ ہم یہ ہی سمجھتے رہتے ہیں کہ ہمارا سچ ہی باقی سوسائٹی کا سچ ہے ، ہماری سب سوسائٹی نے جو کہہ دیا ہے کہ دوسری سب سوسائٹی والے کافر ہیں تو ہاں بس وہی پکے کافر ہیں ، اور اس کو ثابت کرنے کیلئے ہم اپنی سب سوسائٹی کے لٹریچر اور فتووں کا استعمال کریں گے ۔ ہم یہ بالکل سوچنے کی کوشش نہیں کریں گے کہ کیا واقعی ہی وہ کافر ہیں ؟ کہیں ہم خود تو کافر نہیں ہیں ؟؟؟ کیا ہماری سب سوسائٹی والے ہم سے جھوٹ تو نہیں بولتے ؟؟؟ نہیں نہیں بھلا ہمارے والدین ، بہن بھائی ، مولوی ، عالم اور ہماری کتابیں بھلا جھوٹ تھوڑی بول سکتے ؟؟ ان سب رشتوں میں انسانی عنصر تھوڑی ھوتے ؟ ہمارے لیے تو یہ کسی آسمانی صحیفے سے کم نہیں ہوتے ۔ جو یہ بات ہمیں کہہ دیں گے ، بغیر کسی تحقیق کے ہم مان لیں گے ، کیونکہ یہ نہایت قابلِ اعتبار لوگ ہیں ۔
ہاے کاش کہ ہم سمجھتے کہ دین کے معاملے میں اعتبار صرف اللہ کی کتاب پر کیا جا سکتا اور وہ بھی تحقیق کے ساتھ ۔ عالموں اور صوفیاء سے سیکھنا چاھیے ، لیکن ان کو بھی آزماتے رہنا چاہیے ۔ کیا خبر کس لمحے انسان شیطان بن جائے ؟؟؟ کتنی دیر لگی تھی برگزیدہ فرشتے ابلیس کو شیطان مردود بننے میں ؟؟؟
قادیانیوں کا مرزا احمد بھی نبوت کا جھوٹا اعلان کرنے سے پہلے قرآن مجید کا بہت بڑا عالم تھا ، لیکن پتا نہیں کہاں اس کا دماغ پھرا اور وہ شیطان مردود بن گیا ۔۔
اور ہماری سب سوسائٹی کے جو سرغنہ ہوتے ہیں ، یہ سب جانتے ہیں ، لیکن چھپاتے ہیں ، ظاہر کریں گے تو خریدار نہیں آئیں گے ان کے پاس، مال نہیں بکے گا ان کا۔ ان کی مثال بازار کے ان تمام تاجروں جیسی ہیں جو ایک ہی پراڈکٹ ، ایک ہی بلک مارکیٹ سے خریدتے ہیں ، اور اپنی دکانوں پر آ کر گاہکوں سے کہتے ہیں کہ ان کے پاس جو پراڈکٹ ہیں ، وہ کوالٹی میں یکتا ہے ، باقی دکانداروں کے پاس ناقص کوالٹی ہے ، یوں گاہک مختلف دکانوں پر بٹ جاتے ہیں ۔ سب کا مال بک جاتا ہے اور دن بھر ایک دوسرے کی برائیاں کرنے والے مارکیٹ بند ہونے کے بعد اکھٹے ہو کر ، ہنس کھیل رہے ہوتے ہیں ۔ بھئی روزگار کا معاملہ ہے ، چلتا ہے ۔
آپ لوگوں نے دیکھا نہیں کہ آپ کے علما جو آپ لوگوں کو آپس میں لڑاتے رہتے ہیں ، لیکن جب کوئی ملکی سطح کا معاملہ آتا ہے یا ٹی وی پر کوئی نشریات چل رہی ہوں تو کیسے ایک میز پر سکون سے آ بیٹھتے ہیں ۔ جو کہتے ہیں کہ فلاں فرقے والوں کے ساتھ بیٹھ کر کھانا پینا حرام ہے ، یہ لوگ وزیراعظم ہاوس میں بیٹھ کر ایک ساتھ بیٹھ کر چاے پیتے ہیں ۔ وزیراعظم یا ایوانِ صدر میں ، میٹنگ میں چائے لازماً ملتی ہے ، وزیراعظم ہاوس میں تو میرا اور میرے ساتھیوں کا ذاتی تجربہ بھی ہے ، وہاں سب محمود و ایاز مل کر چائے کی چسکیاں بھرتے ہیں ۔ کیا آپ کے اور میرے عالم ہمارے آپس کے اختلافات ختم کرنے کیلئے ایک میز پر کبھی آئے ؟؟؟
کیا انہوں نے بتایا کہ انہوں نے جو ہمیں ریڈی میڈ اسلام دیا ہے اس میں انہوں نے اپنی طرف سے کیا کیا ملایا ہے ؟؟؟
کبھی تقليد کو چھوڑ کر تحقیق کا مشورہ دیا انہوں نے ؟؟؟؟؟
تو میرا اپنے سمیت آپ سب کو یہ مشورہ ہے کہ دوبارہ سے اسلام سیکھیں ، الف اللہ سے شروع کرتے ہیں ، یقین کریں ہمیں اس الف کا بھی نہیں پتا اور ہم دوسروں کا کافر قرار دینے چلیں ہیں ۔
نفرتوں کے اس کاروبار کو ختم کرنے کیلئے شاید صدیاں لگ جائیں ، لیکن پھر بھی ہمیں اپنا کردار ادا کرنا چاھیے ۔ میں ایک آرٹسٹ ہوں اور انشاءاللہ میں اپنی آرٹ کے ذریعے اس سفر کی ابتدا کروں گی ، اس سفر میں نہ جانے کب موت آ جائے ، لیکن جب تک اللہ نے موقع اور توفیق عطا کی تو اس سفر میں خود بھی سیکھوں گی اور جہاں تک ممکن ہوا اسے آپ سے شیئر بھی کروں گی ۔ بہت ہو چکی نفرتیں ، اب محبت سے اپنی زندگیوں کو ڈیزائن کرنا ہوگا ۔
کہاں ہے اسلام ؟ کدھر گئے مسلمان …؟
فرقوں کا دین ہے ، فرقہ پرست ہیں سب

Spread the love

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں