آئی لو محمد ﷺ۔۔۔!

آج جس شخص کو خوشاب میں گستاخ رسول ﷺ کہہ کر قتل کیا گیا اسکی فیس بک وال چیک کریں تو آپ کو ہر دوسری پوسٹ حضور ﷺ کی محبت میں نظر آئے گی
آج ایک ایسے شخص کو مارا گیا
جس نے فرانس کی مصنوعات کا بائیکاٹ کیا، جس نے اپنی وال پر جنید جمشید و ابرار الحق کی نعتیں لگائی ہوئی ہیں، جس نے مولانا طارق جمیل و بریلوی علماء کے بیانات لگائے ہوئے ہیں، جس کی وال پر جا بجا احادیث، اقوال صحابہ بکھرے پڑے ہیں، جس نے اس امت کیساتھ مل کر کہا
آئی لو محمد ﷺ…! میں حضور ﷺ سے پیار کرتا ہوں
اس جملے کے بعد کسی کو کیا حق پہنچتا ہے کہ وہ اس شخص کے ایمان میں شک کرے! خوشاب میں قتل ہونے والے بینک مینجر نے حضور ﷺ کے سامنے کہہ دیا حضور ﷺ میں بے گناہ قتل ہوا، مجھے صفائی کا موقع نہیں دیا گیا، مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا، حضور ﷺ ان سے پوچھیں انہوں نے ایسا کیوں کیا؟
یہ لوگ رسالت مآب صلی اللہ علیہ وسلم کو کیا جواب دینگے؟
ذاتی و مسلکی جھگڑے کو عشق رسول ﷺ کا رنگ دینا اور پھر قتل کرنے والے کے پیچھے کھڑے ہو جانا المیہ ہی ہے، ستم یہ ہے کہ مر جانے والا اپنی صفائی بھی نہیں دے سکتا اور سوسائٹی قاتل کو ہیرو بنا لیتی ہے! شرمندہ سی شرمندگی ہے، ندامت سی ہو رہی ہے،
میرے آقا ﷺ اس امت پر نظر کرم کیجئے ،آپ ﷺ نے نگاہیں پھیر لی ہیں ،ہم اپنے لوگوں کو مارنے لگ گئے ہیں، ہم اپنے گلے خود کاٹ رہے ہیں، ہم دین کا حکم تحقیق بھول گئے، جس نے نعرہ لگایا ہم اسکے پیچھے ہو گئے، حضور ﷺ ہماری مت ماری جا چکی ہے، عقل خیرات کیجئے – آج جو قتل ہوا اسکے بعد کوئی قتل نہ ہو –
رحمان فارس نے کہیں لکھا تھا
نگاہ کیجے خُدارا، مرے عظیم نبی ﷺ !
مرے یتیموں کی سُنیے، مرے یتیم نبی ﷺ !
مرے وطن پہ کرم ہو ، مرے کریم نبی ﷺ !
مرے شفیق مُحمّد ! مرے رحیم نبی ﷺ !
بنامِ دِین کسی طَور کوئی قتل نہ ہو
کہ مَیں تو قتل ہوا، اَور کوئی قتل نہ ہو
مقتول نیشنل بنک منیجر کی فیس بک پروفائل کا لنک 👇
https://m.facebook.com/muhammadimran.hanif.52